کولمبو// میزبان سری لنکا کو گزشتہ مقابلے میں آسانی سے شکست دینے کے بعد اچھی پوزیشن میں دکھائی دے رہی روہت شرما کی کپتانی میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم بدھ کو بنگلہ دیش کے خلاف اپنے آخری گروپ مرحلے میچ میں فتح کے ساتھ ندھاس سہ رخی سیریز کے فائنل میں جگہ پکی کرنے اترے گی۔ندھاس ٹوئنٹی 20 سیریز میں اگر موجودہ صورت حال کو دیکھیں تو ہندستان نے اپنے تین میچوں میں دو جیتے ہیں اور وہ چار پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل میں سب سے اوپر ہے جبکہ میزبان ٹیم سری لنکا نے تین میچوں میں ایک جیتا ہے اور دو ہارے ہیں جبکہ بنگلہ دیش نے دو میچ کھیلے ہیں جس میں ایک فتح اور ایک شکست کے بعد وہ دو پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے ۔موجودہ صورت حال میں ہندستان کے لیے اپنی فائنل میں جگہ یقینی کرنے کیلئے بنگلہ دیش پر فتح درج کرنا کافی اہم ہوگا کیونکہ اگر اس میچ میں بنگلہ دیش جیت درج کر لیتا ہے اور اگلے میچ میں سری لنکا کی ٹیم بھی اپنا آخری میچ بنگلہ دیش سے جیت جاتی ہے تو نیٹ رن ریٹ کا فائنل ٹیم طے کرنے میں اہم کردار رہے گا۔ ایسے میں الجھے مساوات سے بچنے کیلئے ضروری ہوگا کہ روہت کی نوجوان ٹیم آخری میچ میں جیت سے فائنل کا ٹکٹ پکا کر لے ۔ہندستان نے سری لنکا سے اوپننگ میچ میں پانچ وکٹ سے ہار کھائی تھی لیکن اگلے میچوں میں اس نے بنگلہ دیش سے چھ وکٹ اور پھر سری لنکا سے گزشتہ بارش سے متاثر میچ میں چھ وکٹ سے جیت اپنے نام کر لی۔اگرچہ اگلے میچ میں بنگلہ دیش سے ہندستان کو سخت چیلنج مل سکتا ہے جس نے سری لنکا کے خلاف 215 رنز کے بڑے ہدف کا بھی آسانی سے پیچھا کر لیا تھا۔ وہیں گھریلو ٹیم کی بھی کارکردگی اب تک کافی متاثر کن رہی ہے ۔بنگلہ دیش کے خلاف گزشتہ میچ میں جیت درج کر چکی ہندوستانی ٹیم آر پریم داسا اسٹیڈیم میں دوبارہ اسی کارکردگی کو دہرانے کی کوشش کرے گی جبکہ مخالف ٹیم پچھلی شکست کا بدلہ برابر کر نے کے ساتھ فائنل کیلئے اپنا دعوی پکا کرنا چاہے گی۔اگرچہ گھریلو ٹیم کے خلاف گزشتہ میچ میں جیت سے ہندستان کا حوصلہ کافی بڑھا ہے ۔اس میچ میں شاردل ٹھاکر کا مظاہرہ قابل تعریف رہا تھا جنہوں نے تجربہ کار بھونیشور کمار اور جسپریت بمراہ جیسے تیز گیند بازوں کی غیر موجودگی میں کافی متاثر کیا۔شاردل نے 27 رن پر سب سے زیادہ چار وکٹ نکالے تھے اور گھریلو ٹیم کو 152 پر روکنے میں مدد کی جو ہندستان کی جیت میں اہم رہا کیونکہ اوپننگ میچ میں سری لنکا ہندستان کے 174 رنز کے بڑے اسکور کا بھی پیچھا کر چکی ہے ۔مین آف دی میچ شاردل نے بھی مانا کہ ٹیم میں تجربہ کار گیند بازوں کی غیر موجودگی میں ان کے لیے آگے بڑھ کر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے اور وہ رنجی ٹورنامنٹ میں بھی ایسا کر چکے ہیں اور ان کے لیے یہ کسی چیلنج کی طرح ہے ۔شاردل کے علاوہ واشنگٹن سندر ، جے دیو انادکٹ، یجویندر چہل اور وجے شنکر جیسے گیند بازوں کی کارکردگی بھی تسلی بخش رہی۔