کپوارہ//سرحدی تحصیل ہندوارہ کے ماور اور قاضی آ باد علاقوں میں اس وقت پینے پانی کی سپلائی کو روک دیا گیا جب یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی کہ نالہ ماور کے پانی کو زہر آلودہ بنا دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں مچھلیاں ہلاک ہو گئیں ۔مقامی لوگو ں نے سخت احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ لائوسہ نہر میں کوئی زہریلی شئے ملا دی گئی ۔ اس نہر کا پانی نالہ ماور سے ملتاہے جہا ں سے قاضی آباد اور ماور کے علاوہ دیگر علاقوں کو پینے کی سپلائی فراہم کی جاتی ہے ۔ماور کے مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ نوگام علاقہ میں فوجی کیمپ کے نزدیک پر زہریلی شے لاوسہ نہر کے پانی کے ساتھ مل گیا اور یہ پانی جب نالہ ماور میں داخل ہو گیا تو کوٹلری کے مقام پر یہ پانی وہا ں ایک سر میں دا خل ہو گیا جہا ں جمعہ کی صبح کو ہزارو ں مچھلیو ں کو تڑپتے مرتے دیکھا گیا جبکہ نالہ ماور سے سپلائی کی جانے والا پینے کا پانی جب قاضی آ باد اور ماور کے درجنو ں علاقوں میں پہنچ گیا تو پانی کا رنگ اس قدر خراب تھا کہ لوگ اس پانی کو استعمال کرنے سے ڈر گئے اور جب پتہ چلا کہ پانی میں کوئی زہر یلی شے مل گئی تو لوگو ں میں زبردست تشویش کی لہر دو ڑ گئی ۔واقعہ کے بعد مقامی لوگ ماور پہنچ گئے اور جا نکاری حاصل کی ۔اس واقعہ کے بعد انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ آفیسران ماور پہنچ گئے اور لوگو ں سے جانکاری حاصل کی ۔انتطامیہ نے فوری طور نالہ ماور کے پانی کے نمونے حاصل کر کے اس کی جانچ کی لیکن بعد میں پتہ چلا کہ پانی استعمال کرنے سے کوئی خطرہ نہیں ہے بلکہ اس پانی کو صاف و شفاف قرار دیاگیا تاہم محکمہ آب رسانی نے احتیاطی طور پانی کی سپلائی کو روک دیا تاکہ واقعہ سے متعلق مکمل جانکاری حاصل کر سکیں اور پانی کے نمونو ں کی جانچ کے بعد لوگو ں کو پینے کے پانی کی سپلائی کو بحال کیا جائے گا ۔اس دوران قاضی آ باد اور ماور کے درجنو ں علاقوں کے لوگو ں نے پینے کے پانی کااستعمال نہیں کیا جس کے بعد کئی علاقوں کو واٹر ٹینکروں کے ذریعے پینے کا پانی فراہم کیا گیا ۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز کپوارہ شوکت احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ جمعرات کو دوران شب انہیں واقعہ سے متعلق اطلاع ملی کہ کوٹلری ٹراوٹ یونٹ کے سر میں موجود مچھلیا ں ہلاک ہورہی ہیں اور جب دیکھا گیا تو سر میں زہریلی پانی داخل ہو گیا تھا ۔انہو ں نے بتا یا کہ فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کی لاپرواہی سے کوئی زہریلی کمیکل پانی کے ساتھ مل گیا لیکن جہا ں تک ہزارو ں مچھلیو ں کے ہلاک ہونے کا سوال ہے وہ معمولی زہریلی کیمکل سے مر نہیں سکتی بلکہ یہ کوئی خطر ناک زہر یلی کیمکل تھا ۔انہو ں نے بتا یا کہ محکمہ نے اعلیٰ حکام کے ساتھ معاملہ اٹھایا جس کے بعد واقعہ کی نسبت پولیس تھانہ قلم آ باد میں ایک کیس درج کی گئی تاکہ حقیقت کو منظر عام پر لایا جائے گا۔
فوج کی معافی کافی نہیں: انجینئر
عوامی اتحاد پارٹی کے سر براہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ نجینئر رشید نے پولیس اور سیول انتظامیہ کے اعلیٰ افسروں کے ہمراہ ماور پہنچ گئے اور متعلقہ حکام کے ساتھ فوج کے اعلیٰ افسروں کی موجودگی میں معاملے کے متعلق جانکاری حاصل کی۔انجینئر رشید نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یاکہ فوج کے اعلیٰ افسروں نے لا پرواہی کا اعتراف کیاہے اورکہا ہے کہ فوج نے یہ جان بوجھ کر نہیں کیا بلکہ یقین دلایا کہ آئندہ ایسے واقعات نہیں دہرائے جائیں گے تاہم انجینئر رشید نے فوج کی معافی کو نا کافی کہہ کر سخت کاروائی کا مطالبہ کیا جس کے بعد واقعہ سے متعلق قلم آباد تھانہ میں ایف آئی آرزیر نمبرایف آئی آر نمبر 6/2018زیر دفعہ428 درج کی گئی۔ انجینئر رشید نے بعد میں ماور کی مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے لوگوں کو یقین دلایا کہ نہ صرف پانی کی سپلائی فوری طور بحال کی جائے گی بلکہ آئندہ ایسے واقعات کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کئیجائیں گے ۔ انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کی نشاندہی کرکے انہیں سخت سزا دی جائے ۔ انجینئر رشید نے لوگو ں سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور اس بات پر بھروسہ رکھیں کہ اُن کی تمام مشکلات کا ہر حال میں ازالہ کیا جائے گا ۔اس ضمن میں ایس پی ہندوارہ غلام جیلانی نے بتایا کہ واقعہ کی نسبت محکمہ فشریز نے ایک شکایت درج کی جس کے بعد پولیس نے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی۔