گاندربل //کنگن کے مضافات علاقہ ہاین میں نالہ سندھ میں کئی مقامات پر پانی میں بلیچنگ پائوڈر ڈال کر نایاب مچھلیوں کی نسل کُشی کی جارہی ہے.نالہ سندھ میں جہاں ایک طرف پانی کی سطح میں کمی واقع ہوئی ہے وہی دوسری جانب کنگن سے لیکر ہایئن تک جگہ جگہ نالہ سندھ پر کئی مقام پر پانی میں بلیچنگ پائوڈر ڈال کر کئی اقسام کی نایاب مچھلیوں کومارکرپکڑاجاتا ہے۔’کشمیر عظمیٰ ‘کو مقامی شہریوں نے فون کرکے بتایا کہ نالہ سندھ میں باغ ہائین اور مامر کے مقام پر دن بھر درجنوں نوجوانوں کی ٹولیاں نالہ سندھ میں مچھلیوں کا ناجائز طریقے سے شکار کرتے رہتے ہیں،یہاں تک کہ پا نی میں بلیچنگ پائوڈررڈالنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی ترسیلی لائنیں ڈال کر مچھلیوںکوپکڑاجاتاہے جبکہ یہ سارا کھیل محکمہ فشریز کے ملازمین کی ملی بھگت سے انجام دیا جارہا ہے۔سوموار کو نامعلوم نوجوانوں نے ہایئن کے مقام پر نالہ سندھ میں بلیچنگ پائوڈر ڈال کر سینکڑوں ٹراوٹ مچھلیاں مار ڈالی جو دن بھر مردہ حالت میں پانی پر تیر رہی تھی جن کو مقامی افراد لفافوں میں ڈال کر گھر لے جارہے تھے جبکہ محکمہ کے ملازمین غائب تھے۔واضح رہے دو سال قبل اسی طرح کے واقع میں کنگن میں کرنٹ لگنے سے ایک نوجوان کی موت ہوگئی تھی جب کسی نے مچھلیوں کا شکار کرنے کی خاطر بجلی کی ترسیلی لاین پانی میں ڈال کر رکھی تھی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ رواں ایام مچھلیوں کے افزائش نسل کاموسم ہے اور اس وقت مچھلیوں کو پکڑنے کیلئے پانی میںبلیچنگ پائوڈر یا بجلی کی ترسیلی لائن ڈالنے کے بعد مارنے سے اِن کی نسل ختم کی جارہی ہے۔