سرینگر//ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو نے موئثر تدریسی عمل کو یقینی بنانے کے سلسلے میں اپنے ضلعی دوروں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے بڈگام کا تفصیلی دورہ کیا ۔دورے کے آغاز میں انہوں نے بڈگام کے بائزاور گرلز ہائر سیکنڈری سکولوں کا معائنہ کرکے تدریسی عمل کا جائزہ لیا۔ اس دوران اُنہوں نے اِن سکولوں میں طالب علموں کی ناتسلی بخش حاضری کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے اعلان کیا کہ موجودہ سیشن کے دوران جن طالب علموں کی سکولوں میں حاضری کم رہے گی اُن کو امتحانات میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پہلے مہینے میں متعلقہ سکول کے پرنسپل اور دوسرے مہینے میں متعلقہ CEO سے رپورٹ طلب کی جائے گی اور تیسرے مہینے ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن کی طرف سے ایسے طالب علموں کی مکمل فہرست شائع کی جائے گی جن کو امتحانات میں شامل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔اسی دوران ناظم تعلیم نے ضلع ترقیاتی کمشنرمحمد ہارون ملک کی موجودگی میں ضلع بڈگام کے تمام سکولی سربراہان اور تعلیمی انتظامیہ کا اجلاس طلب کرکے طالب علموں کی موجودگی میں چند ہدایات جاری کیں۔ کانفرنس کے دوران طالب علموں نے سکولوں میں موئثرتدریسی عمل کو یقینی بنانے کے سلسلے میں کئی معاملات اُبھارے ۔ طالب علموں نے کہا کہ اُنہیں تدریسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر تدریسی سرگرمیوں میں بھی حصہ لینے کا موقعہ فراہم کیا جائے۔ جس کے رد عمل میں ناظم تعلیم نے کہا کہ طالب علموں کو غیر تدریسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا موقعہ بھی فراہم کیا جائے گا ۔ اُنہوں نے اساتذہ اور سکولی سربراہان کو ہدایت دی کہ وہ طلباء کوسکولوں میں درس وتدریس کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرنے کابھر پور موقعہ فراہم کریں تاکہ درس و تدریس کا ماحول اُن کے لئے مزید دلچسپ بن جائے۔ اُنہوں نے طالب علموں اور اساتذہ سے کہا کہ وہ انفرادی طور ایک ایک ناخواندہ فرد کو adopt کرکے اُنہیں خصوصی بُنیادی تعلیم فراہم کریں۔اجلاس کے دوران چند دیگر طلباء و طالبات نے بھی مختلف معاملات کے حوالے سے ناظم تعلیم اور ضلع ترقیاتی کمشنر کو جانکاری دی۔ ناظم تعلیم نے کہا کہ ایک نئے حکم نامے کے مطابق اب سکولوں میں ۸۰ فیصد لوکل فنڈس دستیاب رہیں گے۔ جن کی مدد سے کافی حد تک سکولوں کی بُنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ ریاستی وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری کے رواں سال میں بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے اعلان کے پس منظر میں کئے جارہے اقدامات کے بارے میں ناظم تعلیم نے کہا کہ سرکار نے حال ہی میں وزیر مملکت برائے تعلیم پریاسیٹھی کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دی ہے۔انہوں نے اس کمیٹی میں اُن کی ایک ممبر کی حیثیت سے نامزدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ موجودہ سال کے دوران سکولوں کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لئے مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں اُنہوں نے تمام پرنسپل ، زونل ایجوکیشن افسران اور ہیڈماسٹر وں کو ہدایت دی کہ وہ ۱۰ مارچ تک متعلقہ سکولوں میں انفراسٹرکچر جیسے بلڈنگ ، دیوار، اور دیگر معاملات کے بارے میںتفصیلی رپورٹ پیش کریں ۔ اجلاس کے دوران ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام نے ضلعے کی موجودہ شرح خواندگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں اضافہ کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے ناظم تعلیم سے استدعاکی کہ ضلعے میں موجودہ تعلیمی مسائل کے حل کے حوالے سے اقدامات کئے جائیں۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے سکولی سربراہان کو ہدایت دی کہ وہ ناظم تعلیم کی طرف سے جاری کی گئیں ہدایات کو زمینی سطح پر من و عن عملائیں۔ انہوں نے طالب علموں کو اپنے اپنے علاقوں میں رول ماڈل کے طور اُبھر کر بحیثیت سفیر کام کرنے کی صلاح دی۔کانفرنس کے دوران متعلقہ سی ای او عبد الروف شاہمیری نے ضلعے کا تعلیمی خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضلعے میں نئے سیشن کی شروعات کے سلسلے میں تمام تیاریاں مکمل کی گئیں ہیں۔کانفرس میں جے ڈی سینٹرل عابد حسین اور جے ڈی SSA ایچ آر پکھرو نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقعے پر جوائنٹ ڈائریکٹر ثریہ بانو اورسٹیٹ میڈیا سینٹر SIE سے وابستہ عملہ بھی موجود تھا۔