عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
ابوجا//شمالی وسطی نائیجیریا میں فیول ٹینکر کے ایک دوسری گاڑی سے تصادم کے بعد دھماکہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہوگئے ۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شمال وسطی ریاست نائیجر کے ریاستی ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی نے بتایا کہ فیول ٹینکر ایک اور ٹرک سے ٹکرا گیا، جو مسافروں اور مویشیوں سے بھرا ہوا تھا، اس حادثے میں کئی دیگر گاڑیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ایجنسی کے ترجمان حسین ابراہیم نے ہلاکتوں کی تعداد 48 بتائی جبکہ حکام تاحال واقعے کی جگہ کو صاف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ادھر یمن کے جنوبی صوبے لحج میں ایک مسافر بس کے پہاڑی سڑک سے گرنے سے کم از کم 15 افراد ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوگئے ۔اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ حادثہ عدن اور تائیز صوبوں کو ملانے والی ایک خطرناک سڑک پر ضلع مقترا میں پیش آیا۔ انہوں نے بتایا کہ بریک فیل ہونے کی وجہ سے ڈرائیور کے کنٹرول کھونے کے بعد بس بے قابو ہوکر پتھریلی وادی میں گر گئی۔ اہلکار نے تصدیق کی کہ مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ عینی شاہدین نے اس حادثے کو “خوفناک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ حادثہ اتنا شدید تھا کہ کچھ متاثرین گاڑی سے چھٹک گئے ۔اپنی خطرناک پہاڑی سڑکوں کے لیے مشہور مقتراحالیہ برسوں میں کئی حادثات دیکھے ہیں۔
مقامی مبصرین نے کہا کہ یہ واقعہ یمن کی شہری سلامتی اور بنیادی ڈھانچے پرایک دہائی طویل خانہ جنگی کے وسیع اثرات کو نمایاں کرتا ہے ۔ مرکزی بین الصوبائی سڑکیں اکثر متحارب دھڑوں کی طرف سے بند کر دی جاتی ہیں، اس لیے شہری خطرناک متبادل راستے استعمال کرنے پر مجبور ہیں، جن میں خطرناک پہاڑی راستے بھی شامل ہیں۔یمن کا بحران 2014 کے آخر میں شروع ہوا جب حوثی گروپ نے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا، جس کے نتیجے میں سعودی قیادت میں فوجی مداخلت شروع ہوئی اور جسے اقوام متحدہ اب دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دے رہی ہے ۔