پی آئی بی
نئی دہلی//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کے روز نئی دہلی میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی موجودگی میں جموں و کشمیر میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر میں پولیس، جیلوں، عدالتوں، پراسیکیوشن اور فرانزک سے متعلق مختلف نئی دفعات کے نفاذ اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں مرکزی داخلہ سکریٹری، چیف سکریٹری اور جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے ڈائریکٹر جنرل اور وزارت داخلہ اور یو ٹی انتظامیہ کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
میٹنگ
میٹنگ میں بحث کے دوران مرکزی وزیر داخلہ نے یوٹی انتظامیہ سے کہا کہ وہ اپریل 2025 تک وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بنائے گئے تین نئے فوجداری قوانین کے مکمل نفاذ کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ تین نئے فوجداری قوانین کے تحت تیز رفتار انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہیے۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نئے قوانین کے مکمل نفاذ کے لیے ضروری ہے کہ پولیس اہلکاروں اور انتظامیہ کے رویے میں تبدیلی لائی جائے اور شہریوں میں نئے قوانین کے بارے میں بیداری پیدا کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میںملی ٹینسی کی سرگرمیوں میں کمی اور سیکورٹی کے حالات میں بہتری کے ساتھ، پولیس کو اب اپنے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو ترجیح دینی چاہئے۔ شاہ نے مزید کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں غیر حاضری میں ٹرائل کے انتظام کو استعمال کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ نے چارج شیٹ داخل کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے پولیس افسران کی ذمہ داری طے کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہر پولیس سٹیشن کو نیشنل آٹومیٹڈ فنگر پرنٹ آئیڈینٹی فکیشن سسٹم (NAFIS) کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نئے قوانین کی دفعات کے حوالے سے تفتیشی افسران کی 100 فیصد تربیت کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔ شاہ نے کہا کہ ملی ٹینسی اور منظم جرائم سے متعلق دفعات کے بارے میں فیصلہ پولیس سپرنٹنڈنٹ کی سطح پر مکمل جانچ پڑتال کے بعد ہی لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی ضرورت ہے کہ نئے قوانین کے تحت ان دفعات کا غلط استعمال نہ ہو۔ امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ اور حکومت نے مشکل حالات کے باوجود نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کے لیے تسلی بخش کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تین نئے قوانین کے نفاذ کی پیشرفت کا بالترتیب چیف منسٹر، چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کی سطح پر ماہانہ، پندرہ روزہ اور ہفتہ وار بنیادوں پر جائزہ لیا جانا چاہئے۔