ہوٹل مالکان پٹے میں توسیع کیلئے اضافی نرخ اداکرنے کیلئے تیار: مشتاق چایا
سرینگر// گلمرگ میں نئے اراضی قوانین کی تلوار یہاں بنائے گئے ہوٹلوں ،ریستوراں اور دیگر ڈھانچوں پر لٹک رہی ہے ،کیونکہ بیشتر ایسے ڈھانچے لیز یاپٹے پر لی گئی زمین پر تعمیر کئے گئے ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق گلمرگ میں بے چینی پائی جاتی ہے ،کیونکہ حکومت نے حال ہی میں پٹے پر دی گئی سرکاری زمینوں کومتعلقین سے واپس لینے کاایک حکم جاری کیا۔ایک میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایاگیاہے کہ گلمرگ میں ایسے 58 ہوٹل ،ریستوراں اور دیگر ڈھانچے موجود ہیں ،جوپٹے پر سرکار سے لی گئی اراضی پر بنائے گئے ہیں ۔اب اگر حکومت کے حالیہ حکم نامے یاآرڈرمیں کوئی تبدیلی نہیں کی جاتی ہے یاکہ ا س ہدایت نامے پر کوئی نظرثانی نہیں کی جاتی ہے تو سیاحتی مقام گلمرگ میں موجود کل59 میں سے58 ہوٹلوں، ریستوراں اوردیگرڈھانچوں کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔یاد رہے حکومت نے نئے زمین قوانین کو لاگو کر دیا ہے ،اور پٹہ داروں سے کہاہے کہ وہ لیز پر لی گئی زمینوںکو خالی کردیں ۔ حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر میں لیز پر جائیدادوں کے مالکان کے حق کو ختم کرنے کے بارے میں اٹھایا گیا ہے۔سیاحتی صنعت سے جڑے لوگ کہتے ہیں کہ حکومتی فیصلے کو منسوخ نہ کرنے کی صورت میں ہوٹل انڈسٹری کو سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وادی میں ہوٹل مالکان حکومت سے مثبت جواب کی توقع کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سینکڑوں خاندانوں کی روزی روٹی متاثر نہ ہو۔وہ کہتے ہیں کہ گلمرگ میں قائم ہوٹلوں ،ریستوراں اور دیگر ڈھانچوںمیں کام کرنے والے سینکڑوں ملازمین اوراُن کے اہل خانہ نیزہوٹل مالکان بھی براہ راست متاثر ہونگے ، اگر حکومتی ہدایت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ کشمیر کے معروف ہوٹل مالک اور جموں و کشمیر ہوٹلیئرز کلب کے چیئرمین مشتاق احمدچایہ نے کہاہے کہ سب سے بڑا اثر گلمرگ میں ہوٹل والوں پر پڑے گا۔ لیکن ملک کے دیگر حصوں کی طرح، ہم توقع کر رہے ہیں کہ حکومت ایک سازگار فیصلہ لے کر آئے گی تاکہ روزگار کے مواقع بڑھانے اور بیروزگاری کی شرح کو کم کرنے کی حکومت کی کوشش متاثر نہ ہو۔انہوںنے کہاکہ ہمارا حکومت سے کوئی تنازعہ نہیں ہے، لیکن اس مسئلے کا پرامن حل چاہتے ہیں۔ مشتاق احمدچایہ نے کہاکہ ہوٹل والے ان کیلئے لیز میں توسیع کے لئے بڑھے ہوئے نرخ بھی ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم جانتے ہیں کہ لیز ختم ہو چکی ہے اور چاہتے ہیں کہ حکومت اس معاملے پر غور کرے اور ایک سازگار فیصلہ لے۔ مشتاق احمدچایہ نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ہوٹل والوں کے حق میں کچھ اقدامات اٹھائے تاکہ وہ راحت کی سانس لے سکیں۔