ان دنوں پاکستان میں رہا م خان ( ریحام خان) کی مجوزہ کتا ب سب سے زیا دہ چرچے میں ہے۔ یہ کتاب ابھی چھپ کر نہیں آئی ہے۔ کتاب میں عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کچھ چونکا دینے والے انکشافات کئے ہیں جو عمران کی شخصیت کو متنازعہ بناتے ہیں۔ بادی النظر میں لگتا ہے کہ یہ کتا ب ملک میں انتخابی دور کو مدنظر رکھ کر تحریر کی گئی۔ اس مناسبت سے پشاور کے خاطرؔ غزنوی کا شعر یا د آرہا ہے ؎
میں اسے شہرت کہو ں یا اپنی رسوائی کہو ں
مجھ سے پہلے اس گلی میں میر ے افسانے گئے
قابل تو جہ امریہ ہے کہ ایک کتاب جو ابھی تک مسودے کی صورت رکھتی ہے، اس کے کئی صفحات یا پورا مسودہ کیسے چوری ہو گیا ؟ کتا ب لکھنا ریحام خان کا حق ہے۔ وہ کیا لکھتی ہیں یہ وہ جانیں مگران کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ جو بھی لکھیں سچ لکھیں، سچ کے علا وہ کچھ نہ لکھیں ۔ تاہم کتاب کے جو اقتباسات منظر عام پر لائے گئے ،ان سے محسوس ہوتاہے کہ یہ تصنیف پاکستان تحریک انصاف کی بعض شخصیات کے کردار پر بجلی بن کر کوند رہی ہے۔ مارکیٹ میں آنے سے پہلے ہی کتاب کو ایسی شہر ت ملی کہ جن عام شہر یو ں میںذوق ِمطالعہ ہی نہیں ،وہ بھی اسے پڑھنے کے لئے بے چین ہیں۔ اگر ریحام خان لاکھو ں خرچ کر کے بھی کتا ب کی تقریب رونمائی کر تیں تو بھی کتا ب کی شہر ت کی وہ خواہش حاصل نہ کر پا تیں جو پی ٹی آئی کے کرم فرماؤں نے ممکن بنا دی۔ ابھی کتا ب چھپی بھی نہیں4 ا؍فراد کی جانب سے ریحام خان کو ہتک عزت کے نو ٹس جا ری کر دئے گئے ۔ قانون دانوں کے مطابق جن افرا د نے یہ نوٹس جاری کئے ہیں ان کو یہ بتانا پڑے گاکہ ان کے پا س کتا ب کا مسودہ کس طور آیا؟ ریحام خان کا گمان ہے کہ یہ چور ی کیا گیا ۔ گویانوٹس دینےو الوں پر مسودہ چور ی کرنے کا الزام بھی لگ سکتا ہے ۔ ہتک عزت کا نو ٹس دینے والو ں میں ریحام خان کے پہلے شو ہر اعجا ز رحما ن بھی شامل ہیں۔ عمران کی مطلقہ نے یہ کتاب بہ حیثیت ایک صحافی ، بیوی ، سیاست دان اور شہر ی لکھی مگر مصنفہ کاسوال ہے کہ پی ٹی آئی کو ان کی کتاب کی اشاعت پر کیو ں کسی پل چین نہیں آرہا اور اُسے دھمکیا ں کیوں دی جارہی ہیں؟ تہمینہ درانی سے لے کر ریحام خان تک بعض سرکردہ خواتین نے پہلے بھی اپنی نجی زندگی کو مو ضوع بنا یا۔ تہمینہ درانی نے ’’مائی فیوڈل لارڈ‘‘ کے نا م سے اپنے ذاتی تجر بات ومشاہدات پر مبنی کتاب اس وقت قلم بند کی جب وہ پنجاب کے سابق مر د آہن غلا م مصطفی کھر کے زوجیت میں تھیں اور اب پنجا ب کے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کی زوجیت میں ہیں ۔ غلام مصطفیٰ کھر اس کتا ب پر قطعاً چیں بہ چیںنہ ہو ئے بلکہ کہتے ہیں کہ انہوں نے تہمینہ کی یہ کتا ب مزے لے لے کر پڑھی۔فوادچوہدری جن کو ہر اُس پا رٹی کا ترجمان ہونے کا اعزاز رہتا ہے، کا اعتراض ہے کہ الیکشن کےمو قع پر ریحام خان کی کتا ب شائع کر نا بتاتا ہے کہ وہ کسی خاص ایجنڈے پر عمل پیر ا ہیں۔ یہ کوئی دور کی کو ڑ ی بھی نہیں کیونکہ الیکشن کے دوران ووٹر اپنے لیڈرو ں کے اصل چہرے بے نقاب دیکھنے کا مشتاق ومتمنی ہو تے ہیں۔ مبصرین کہتے ہیں کہ جب اس کتا ب کو ہاٹ کیکس کی طرح زیا دہ سے زیادہ فر وخت کا بندوبست پی ٹی آئی کے جیالوں نے خودکر دیا تو پھر ریحام خان ایسا سنہر ا مو قع کیو نکر گنو ائیں گی ؟جس طرح کتا ب کی اشا عت سے پہلے مصنفہ کو عدالتوں میں گھسیٹنے کی دھمکیا ں دی جا رہی ہیں، وہ کتا ب کی اشاعت کے بعد زیا دہ مو ثر اند از میں ہو سکتی ہے ۔