عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //حمیرا مشتاق جموں و کشمیر کی پہلی اور واحد خاتون پروفیشنل کار ریسر ہیں، جو ریکارڈ توڑ رہی ہیں۔ حمیرارفتار کے شوق کے ساتھ پیدا ہوئی، اس نے چار سال کی عمر میں گو کارٹس کی دوڑ شروع کی اور چھ سال کی عمر میں روٹیکس کارٹنگ کی طرف بڑھ گئی۔ اس کی قابلیت اور لگن نے آخر کار اسے سنگل سیٹرز، ٹورنگ کاروں، GT، اور F2/F3 کاروں میں مقابلہ کرنے پر مجبور کیا۔اس نے بتایا کہ میرے دل کی پیروی کرنا مجھے ریس ٹریک پر لے آیا۔ ریسنگ، کاریں اور آٹوموبائل نے ہمیشہ مجھے متوجہ کیا ہے، یہ ایک جذبہ تھا جو میں بچپن سے رکھتی ہوں۔انہوں نے کہا “میرا کیریئر دراصل اس وقت شروع ہوا جب میں چار سال کی تھی۔ ریسنگ قدرتی طور پر میرے پاس آئی، بچپن میں، مجھے ہمیشہ کاروں کا شوق تھا،میرے والد نے اسے جلد ہی محسوس کیا اور اس کی حوصلہ افزائی کی ،انہوں نے مجھے میری پہلی کھلونا کار دی، میں ہمیشہ لڑکوں کے ساتھ کھیلتی تھی کیونکہ ان کے پاس کاریں تھیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے، میرے والد نے مجھے چار سال کی عمر میں اپنی مرضی کے مطابق بنایا ہوا گو کارٹ دیا۔ میں نے بہت زیادہ بیرون ملک سفر کیا۔حمیرا کی کامیابیاں قومی حدود سے باہر ہیں۔ اس نے باوقار برٹش اینڈورینس ریسنگ چیمپئن شپ میں ہندوستان کی پہلی خاتون نمائندہ کے طور پر تاریخ رقم کی۔ دنیا بھر کے مرد ڈرائیوروں کا مقابلہ کرتے ہوئے، اس نے پوائنٹس حاصل کیے اور برطانوی میڈیا سے داد حاصل کی۔میں بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی نمائندگی کرنا چاہتی ہوں اور موٹر اسپورٹس میں اپنا مقام بلند کرنا چاہتی ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ “میں نے آئندہ سیزن میں لندن، اسپین اور دبئی میں ریس کا شیڈول بنایا ہے۔”