عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
میکسیکو// میکسیکو کی حکومت نے تارکین وطن کو لے کر آنے والے امریکی فوجی طیارے کو اپنی سرزمین پر اترنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق میکسیکو نے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے تارکین وطن کو ملک بدری کے بعد میکسیکو لانے والے امریکی فوجی طیارے کو اترنے کی اجازت دینے کی درخواست کی گئی تھی۔امریکی حکومت میکسیکو میں سی 17 ٹرانسپورٹ طیارے کی لینڈنگ کے منصوبے پر آگے بڑھنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔میکسیکو کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میکسیکو کے امریکا کے ساتھ ‘بہت اچھے تعلقات’ ہیں، اور امیگریشن جیسے معاملات پر تعاون کرتے ہیں، وزارت نے کہا کہ جب وطن واپسی کی بات آتی ہے تو ہم ہمیشہ اپنے علاقے میں میکسیکو کے شہریوں کی آمد کو کھلے دل سے قبول کریں گے ۔ٹرمپ کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کے اقدام کے پیش نظر متعدد تارکین وطن کو گوئٹے مالا بھی بھیجا گیا۔گوئٹے مالا کے مائیگریشن انسٹی ٹیوٹ نے پہلے کے اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے کہا کہ گوئٹے مالا کے 265 شہری 3 پروازوں کے ذریعے پہنچے ، جن میں سے 2 فوجی طیاروں کی پروازیں اور ایک چارٹر فلائٹ تھی۔ٹرمپ انتظامیہ نے اس ہفتے کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ وہ ‘میکسیکو میں رہیں’ کے نام سے ایک پروگرام دوبارہ شروع کر رہی ہے ، جس کے تحت غیر میکسیکو پناہ گزینوں کو اس وقت تک میکسیکو میں انتظار کرنے پر مجبور ہونا پڑا، جب تک کہ امریکا میں ان کے مقدمات حل نہیں ہو جاتے ۔