ڈاکٹروں کی 34اور نیم طبی عملہ کی 22فیصد اسامیاں خالی
پرویز احمد
سرینگر //میڈیکل بلاک پلوامہ میں محکمہ صحت نے 1.5لاکھ کی آبادی کیلئے صرف 23میڈیکل افسروں کی اسامیوں کودستیاب رکھا ہے۔حیران کن بات یہ ہے کہ ان 23اسامیوں میں سے بھی 8خالی پڑی ہیں۔میڈیکل کونسل آف انڈیا کی گائیڈ لائنز کے مطابق ایک ہزار کی آبادی کیلئے ایک ڈاکٹر تعینات رہنا چاہیے لیکن پلوامہ میں فی الوقت 10ہزار کی آبادی کیلئے ایک ڈاکٹر تعینات ہے۔میڈیکل بلاک پلوامہ میں 6پرائمری ، 6نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سینٹر اور 22سب سینٹر کام کررہے ہیں، جن میں صرف 15ڈاکٹر تعینات ہیں۔
پلوامہ میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بلاک میں عملہ کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو سرینگر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے جو نہ صرف مریضوں بلکہ تیماداروں کیلئے بھی تکلیف دہ ہوتا ہے۔ فراہم کی گئی جانکاری کے مطابق میڈیکل بلاک پلوامہ کے 33چھوٹے بڑے طبی اداروں کیلئے میڈیکل افسروں کی 23اسامیاں منظور شدہ ہیں جن میں 15پر ڈاکٹر کام کررہے ہیں جبکہ بلاک میں 34فیصد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ 1لاکھ 50ہزار سے زائد افراد کو طبی سہولیات فراہم کرنے والے بلاک میں کوئی بھی ماہر ڈاکٹر تعینات نہیں ہے۔ بلاک میں نیم طبی عملہ کی 62اسامیاں منظور شدہ ہیں جن میں 14یعنی 22فیصد اسامیاں خالی ہیں۔ نرسوں کی 6اور نرسنگ آرڈرلی کی 21اسامیاں میں کوئی خالی نہیں ہے لیکن فارمیسسٹوں کی 12اسامیاں خالی ہیں۔ بلاک میں ٹیکنیشین کی 15اسامیاں منظور شدہ ہیں جن میں سے 4 خالی پڑی ہیں۔ بلاک میڈیکل افسر پلوامہ ڈاکٹر عرفانہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ طبی عملہ کی کمی تو ہے اور ہم طبی عملہ کی کمی کے بائوجود بھی لوگوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کررہے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ انڈین پبلک ہیلتھ سیٹنڈارڈ کی جانب سے سال 2022میں وضع کئے گئے قوائد و ضوابط میں بتایا گیا ہے کہ ہر ایک پرائمر ی شعبہ، ایمرجنسی و حادثات، شعبہ جنرل سرجری، او پی ڈی اور داخلہ سہولیات کے علاوہ دیگر سہولیات کا ہونا لازمی ہے اور ہر ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ماہرین کی تعداد بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔