امتیاز خان
سرینگر//سرینگر جموں قومی شاہراہ مسلسل بند 15روز بند رہنے کے بعد جزوی طور بحال ہونے سے یہاں کی میوہ صنعت سے وابستہ افراد نے راحت کی سانس لی تھی تاہم کاشتکاروں اور تاجروں کیلئے مشکلات ہنوز تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔جنوبی کشمیر کی سب سے بڑی میوہ منڈی شوپیان کو تاجروں نے احتجاجی طور دو دن بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ کی قلت نے اُن کے مسائل میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے۔ معلوم رہے کہ وادی کشمیر میں سیب اتارنے کا سیزن جوبن پر ہے لیکن قومی شاہراہ بار بار بندہوجانے، ترکوں کی کمی اور کرایوں میں کئی گنا اضافے کے سبب میوہ صنعت کوبھاری نقصان ہورہا ہے۔شوپیان فروٹ منڈی کے عبدالحمید پڈر نامی ایک میوہ تاجر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ منڈی میں مال بہت زیادہ جمع ہوچکا ہے اور اللہ نہ کرے اگر بارش ہوگئی تو سارا میوہ ضائع ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ انہیں میوہ سٹاک کرنے کیلئے جگہ بھی دستیاب نہیں ہے اور نہ کوئی معیاری شیڈ دستیاب ہے۔موصوف کا کہنا ہے کہ شوپیان منڈی سے روزانہ تقریباً 200سے 300ٹرک لوڈ ہوکے اپنی اپنی منزلوں کی طرف روانہ ہوتی ہیں لیکن اب ٹرانسپورٹ کی قلت نے انہیں گوناگوں مسائل سے دوچار کردیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ صورتحال کا تشویشناک پہلو یہ ہے کہ 6ٹائر والے ٹرک کا کرایہ60سے65ہزار روپئے تھا لیکن آج اسی ٹرک پر1لاکھ24ہزار روپئے(کبھی کبھار130000روپئے)بھی طلب کیا جاتا ہے، جس سے مارکیٹ ڈائون ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اس تشویشناک پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے منڈیوں کودو دن (پیر اور منگل)کیلئے منڈی احتجاجی طور بندرکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔فروٹ ایسوسی ایشن شوپیان کے صدر محمد اشرف نے اس سلسلے میں کہا کہ وادی کی سبھی فروٹ منڈیوں کو دو دن کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ ویلی فروٹ ایسوسی ایشن کشمیر کی ایک اہم میٹنگ کے دوران کیا گیا۔ اس میٹنگ کی صدارت ایسوسی ایشن کے صدر بشیر احمد بشیر نے کی، جس میں مختلف اضلاع کی ایسوسی ایشنز کے نمائندے بھی شامل تھے۔محمد اشرف کے مطابق قومی شاہراہ کی مسلسل بندش کی وجہ سے سیب سے بھرے ٹرک گھنٹوں اور دنوں تک راستے میں پھنسے رہتے ہیں، جس سے مال خراب ہو کر واپس منڈیوں میں آ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے اور اگر ٹرانسپورٹ کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایا گیا تو یہ نقصان مزید بڑھ سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کچھ ٹرک دستیاب ہیں، مگر ان کے کرائے معمول سے تین گنا زیادہ ہو چکے ہیں، جسے کاشتکار برداشت کرنے سے قاصر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مشترکہ طور پر وادی بھر کی منڈیوں کو دو دن کے لئے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔جموں و کشمیر فروٹ ڈیلرس اینڈ گرورس ایسوس ایشن کے صدر بشیر احمدبشیرنے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال پریشان کن ہے اور اسی سلسلے میں آج بھی منڈیاں بند رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ آج اُن کی میٹنگ صوبائی کمشنر کشمیر سے ہورہی ہے اور میٹنگ کے بعد ہی مشتقبل کا لئحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔