ایس پی اوئوزکی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائیگا،وسطی کشمیر کے امیدواروں کیلئے 300ہوٹلوں کی بکنگ
سرینگر //گورنر انتظامیہ نے بلدیاتی و پنچایتی انتخابات کیلئے فول پروف سیکورٹی فراہم کر نے کی یقین دہانی کرتے ہوئے اعلان کیا کہ فورسز کی اضافی 400 کمپنیوں کو طلب کیا جا رہا ہے۔انتخابی عمل میں ڈیوٹی دینے والے سرکاری ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ فراہم کی جائے گی جبکہ ایس پی اوز کی تنخوائوں میں اگلے دو روز میں اضافہ کا بھی اشارہ دیا گیا ۔وسطی کشمیر کے امیدواروں کیلئے سرینگر میں 300ہوٹلوں کی بکنگ کرائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ابھی تک 700 نامزدگی فارم اجراء کئے گئے ہیں ۔
بائیکاٹ
ریاست کی دو بڑی جماعتوں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی جانب سے انتخابات سے کنارہ کشی کے سوال کے جواب میں چیف سیکریٹری نے کہا کہ جہاں 2علاقائی پارٹیاں بائیکاٹ کررہی ہیں ،وہیں 2قومی سیاسی پارٹیاں بھاجپا اور کانگریس ان انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں اور اب اس کا فیصلہ لوگوں کو کرنا ہے کہ انہیں بائیکاٹ کرنا چاہئے یا پھر الیکشن میں حصہ لینا چاہئے ۔
ہوٹلوں میں رہائش
سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران چیف سیکریٹری بی وی آر سبرامنیم نے کہا کہ انتخابات کے دوران امن وقانون کی صورتحال مدنظر رکھتے ہو ئے نیم فوجی دستوں کی 400اضافی کمپنیوں کو طلب کیا جا رہا ہے اور یہ یہاں پہلے سے موجود ریاستی پولیس اور سیکورٹی فورسز سے اضافی ہونگی۔ انہوں نے کہا ’سیکورٹی کے حوالے سے کچھ خدشات ہیںلیکن میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہم نے سب کے لئے مثالی سیکورٹی کے انتظامات کئے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے اعلیٰ عہدیداران اس وقت جنوبی کشمیر میں خیمہ زن ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وسطی کشمیر کیلئے انتخابات میں حصہ لینے والے اُمیدوروں کے رہنے کیلئے سرینگر میں 300ہوٹلوں کی بکنگ کی گئی ہے اور ایسے ہی انتظامات شمالی اور جنوبی کشمیرکے اضلاع میں کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اُمیدوار اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کر رہا ہے تواس کیلئے اُسے ہر ممکن رہائشی سہولیات فراہم کی جائیں گی، جو کوئی بھی امیدوار سیکورٹی کی درخواست دے گا تو اُسے ذاتی طور پر بھی سیکورٹی دی جائیگی ۔
ایک ماہ کی تنخواہ
انہوں نے ا علان کیا کہ ایسے تمام ملازمین جو انتخابات کے دوران ڈیوٹی دیں گے، کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ واگزار کی جائے گی ۔انکا کہنا تھا کہ ملازمین اور انتخابات میں حصہ لینے والے اُمیدواروں کی سلامتی کیلئے سیکورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا ہے ۔
ایس پی اوز
چیف سیکریٹری نے ایس پی اوز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی کشمیر میںچند ایس پی اوز کے مستعفی ہونے کامعاملہ سامنے آیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں 30ہزار ایس پی اوز ہیںجن کی تنخواہ3ہزار سے بڑھا کر 6ہزار کی گئی تھی اور آنے والے دنوں میں تنخواہ کو مزید بڑھایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ وہ اس کے متعلق یہ نہیں بتا سکتے کہ کتنی تنخواہ بڑھائی جائے گی کیونکہ یہ فیصلہ ریاستی انتظامی کونسل کریگی ۔
دفعہ35اے
آرٹیکل 35اے کے متعلق نامہ نگاروں کے ایک سوال کے جواب میں چیف سیکرٹری نے کہاکہ گورنرانتظامیہ کاسپریم کورٹ میں یہ موقف ہے کہ صرف ایک منتخب سرکارہی دفعہ35Aکوچیلنج کرنے والی عرضیوں پرمبنی کیس کی صحیح اندازمیں پیروی کرسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ گورنرانتظامیہ نے متواترطورپرعدالت عظمیٰ میں یہ موقف اختیارکیاہے کہ ایک منتخب سرکارہی دفعہ35Aسے جڑے کیس کی بہترطورپرپیروی کرسکتی ہے۔بی وی آرسبھرامنیم کاکہناتھاکہ دفعہ35Aمعاملے پرریاست کے گورنرستیہ پال ملک نے کئی مواقعوں پراپنی جانب سے یہ واضح کیاہے کہ ریاست میں فی الوقت منتخب سرکارنہیں ہے،اوربہتریہی ہوگاکہ ریاست میں ایک منتخب سرکاربنے جوسپریم کورٹ میں دفعہ35Aکیس کی پیروی کرے۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ ریاست میں انتخابات اور سپریم کورٹ میں دائر درخواست کی شنوائی کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ دفعہ 35Aکی شنوائی کئی بار معطل ہو چکی ہے اور یہ صرف ایک اتفاق ہے کہ کیس کی اگلی شنوائی جنوری میں ہے اور یہاں انتخابات اس سے قبل ہونے والے ہیں ۔چیف سیکریٹری نے واضح کیا کہ گورنر انتظامیہ کا عدالت عالیہ میں موقف برقرار رہے گا ۔