جاوید اقبال
مینڈھر//مینڈھر قصبہ میں معمولی سی بارش کے بعد پانی سڑکوں پر آنے سے محکمہ پنچائت کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ قصبے کے بازار میں نکاسی آب کے ناقص نظام کے باعث بارش کے دوران سڑکیں سیلاب کا منظر پیش کرتی ہیں۔دکاندار طبقے نے انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہر سال بولی کے نام پر لاکھوں روپے اکٹھے کئے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود نالیوں کی صفائی پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ قصبے کی نالیوں میں گندگی کے ڈھیر ہیں، جس کی وجہ سے پانی کا راستہ بند ہو جاتا ہے اور بارش کے دوران پانی سڑکوں پر بہنے لگتا ہے۔لوگوں نے بتایا کہ سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے نہ صرف دکانداروں بلکہ راہگیروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نکاسی آب کا ناقص انتظام عوام کیلئے مستقل پریشانی بن چکا ہے اور انتظامیہ اس مسئلے کو نظرانداز کر رہی ہے۔مقامی شہریوں اور دکانداروں نے ضلع ترقیاتی کمشنرپونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ بولی کے نام پر جمع ہونے والی رقم کی تحقیقات کریں تاکہ پتہ چل سکے کہ یہ پیسہ کہاں خرچ کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قصبے کی صفائی ستھرائی پر توجہ نہ دینا ایک سنگین غفلت ہے، اور فوری طور پر اس معاملے کی انکوائری کی جانی چاہیے۔قصبے کے عوام نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ بازار کی نالیوں کو فوری طور پر صاف کرائے اور اس مسئلے کا مستقل حل نکالے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر متعلقہ حکام نے اس مسئلے کو حل نہ کیا تو عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔اس معاملے میں انتظامیہ کی خاموشی اور غفلت عوام کے لیے ناقابل قبول ہے، اور مقامی افراد نے امید ظاہر کی ہے کہ حکام اس اہم مسئلے پر فوری کارروائی کریں گے۔