جموں /اشفاق سعید /نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر وممبر اسمبلی سونہ واری نے کہا کہ میںنے دانستہ طور پر پاکستان زندہ باد کہا ہے کیونکہ اسپیکر کویندر گپتاکی جانب سے مسلمانوں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف الزامات لگائے گئے اس سے میرے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ایسے کر کے یہ لوگوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہاں جو کچھ ہوا وہ مسلمانوں نے کیا ۔قانون ساز اسمبلی میں زندہ باد کا نعرہ دینے کے بعد اسمبلی کے باہر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے محمد اکبر لون نے کہا’’پاکستان زندہ باد یا مردہ بادکہنے سے کچھ نہیں ہوتا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ان کے جذبات کوٹھیس پہنچی تھی ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے کہا پاکستان مردہ باد میں نے کہا پاکستان زندہ باد اُس سے کیا ہوتا ہے، آسمان زمین پر ٹوٹے گا نہیں، ایسی باتیں ہوتی رہتی ہیں ،اکبر لون نے کہا کہ میرے جذبات کو ٹھیس پہنچی کیونکہ میں پہلے مسلمان ہوں اس کے بعد میں کشمیری، ہندوستانی یا پاکستانی ہوں ،میرے جذبات مجروح ہوگئے انہوں نے کہا کہ میں نے دانستہ طور پر پاکستان زندہ باد کہا۔ کیونکہ اسپیکر کویندر گپتا کی جانب سے روہنگیا مسلمانوںکے خلاف الزامات لگائے گئے۔ ان کے الفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان میں مسلمان محفوظ نہیں ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف میرے سامنے کوئی کچھ کہہ دے تو میں چپ نہیں رہ سکتا‘۔ انہوں نے کہا کہ میرے جینے کا کیا مقصد ہے کہ میرے سامنے مسلمانوں کو کوئی کچھ کہے اور میں چپ رہوں وہاں میں چپ نہیں رہوں گا بلکہ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائوں گا ۔لون نے مزید کہا ’اسپیکر صاحب نے کہا کہ میانمار اور بنگلہ دیش سے آئے مسلمان ہی جموں حملے میں ملوث ہیں۔ میں نے کہا کہ اسپیکر کی کرسی پر بیٹا ایک شخص یہ الفاظ کیسے کہہ سکتا ہے۔ میںنے پاکستان زندہ باد کا نعرہ ردعمل میں لگایا۔