سرینگر //حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو مسلسل چوتھی باراردن کے اسلامک سینٹرکی جانب سے دنیا کی 500بااثر مسلم شخصیات اور برصغیر میں منتخب 5افراد میں انتہائی بااثر سیاسی و مذہبی شخصیت کی حیثیت سے انتخاب عمل میں لایا گیاہے۔ 2018 کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جموں کشمیر میں موجودہ میرواعظ عمر فاروق کو انکی سماج ، تعلیم ، سیاست اور ملی اور سماجی میدانوں میں جو بے لوث اور مخلصانہ خدمات انجام دی ہیں ان کے اعتراف میں اس عالمی اعزاز سے نوازا جارہا ہے۔ مذکورہ رپورٹ کے مطابق میرواعظ نے اپنے نامور والد گرامی ممتاز دینی و سیاسی رہنما شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق کی1990ء میں ناگہانی شہادت کے فوراً بعد کشمیری عوام کی شدید خواہش اور اصرار پر صرف 17 سال کی عمر میںمیرواعظ کشمیر کا منصب سنبھالا اور اس دوران اپنی تعلیمی اور منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کے ساتھ ساتھ 1993ء میں کشمیری عوام کی حق خودارادیت پر مبنی برحق جدوجہد کو عالمی سطح پر متعارف اورمسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو اجاگر کرانے کیلئے کشمیر کی جملہ دینی، ملی اور سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے حریت کانفرنس کی داغ بیل ڈالی اور تب سے لیکرآج تک مسلسل میرواعظ کشمیر ی عوام کی حق و انصاف سے عبارت جدوجہد کو نہ صرف آگے بڑھا رہے ہیں بلکہ اس ضمن میں انہیں اکثر و بیشتر قابض حکمرانوں کی جانب سے شدید قسم کے عذاب و عتاب، قدغنوں اور پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ میرواعظ نے اپنے اس سیاسی سفر میں کشمیری عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے UNO ، عالم اسلام کا مستند فورمOIC کے علاوہ NAM اورمتعدد عالمی فورموں ، سمپوزیموں،سمیناروں اور ایوانوں میں مسئلہ کشمیر کی حیثیت اور حساسیت کو بھر پور طریقے سے نہ صرف اجاگر کیا بلکہ اس مسئلہ کے دائمی حل پر بھی زور دیکر بین الاقوامی برادری کی حمایت حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کی۔