اسلام آباد// امریکہ نے جمعرات کے روز میانمار فوج کے سربراہ پر تعزیرات عائد کی ہیں، جن پر روہنگا مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی مہم کی قیادت کا الزام ہے۔میانمار کے جنرل مونگ مونگ سوئی دنیا بھر میں انسانی حقوق کی انحرافی کرنے والے 52 افراد میں شامل ہیں، جن پر امریکی محکمہ? خزانہ نے تعزیرات عائد کی ہیں۔اِن میں گیمبیا کے سابق صدر، یحیٰ جمیع شامل ہیں، جن کے بارے میں امریکہ کا کہنا ہے کہ اْنھوں نے قتل کرانے کے لیے ایک دستہ تیار کیا جنہیں ہدایات دی گئیں کہ اْن افراد کو راستے سے ہٹایا جائے جو اْن کی نظروں میں اْن کی قیادت کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔ایک پاکستانی سرجن، مختار حامد شاہ کے خلاف بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ امریکی محکمہ ?مالیات نے بتایا ہے کہ سرکاری پولیس کا خیال ہے کہ مختار حامد شاہ انسانی اعضا? کی چوری اور اسمگلنگ میں ملوث رہا ہے۔گلنارہ کریموف، ازبکستان کے سابق مطلق العنان کی بیٹی ہیں، جن پر بھی تعزیرات لگائی گئی ہیں۔ اْن پر الزام ہے کہ وہ ایک منظم تنظیم سے مل کر جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث رہی ہیں۔