ایجنسیز
نئی دہلی/ حال ہی میں ختم ہونے والے انگلینڈ کے دورے کے بعد ہندوستانی کرکٹ میں دو کوچز کے بارے میں کافی چرچا ہے۔ کچھ کرکٹ ماہرین کا خیال ہے کہ سرخ اور سفید گیند کے کوچ کو الگ الگ ہونا چاہیے، جب کہ ایک دھڑا ٹیم انڈیا کو ایک ہی کوچ کے ساتھ دیکھنا چاہتا ہے۔ دھونی کو ٹیم انڈیا کا ہیڈ کوچ بنانے پر جب سابق اوپنر آکاش چوپڑا سے سوال پوچھا گیا تو ان کا جواب حیران کن تھا۔مہندر سنگھ دھونی نے 2020 میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی اور اگلے سال وہ 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کے مینٹور بھی تھے۔
ایک مینٹور کا کام بھی کوچ جیسا ہی ہوتا ہے اور ہم سب نے دیکھا ہے کہ دھونی نے کپتان کے طور پر نوجوان کھلاڑیوں کو کس طرح آگے بڑھایا، یہی وجہ ہے کہ جب آکاش چوپڑا نے اس طرح کے موضوع پر بات کی تو ہر کوئی یہ جاننے کے لیے بے چین ہو گیا کہ کیا دھونی واقعی کوچ بن سکتے ہیں۔ اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ایم ایس دھونی کسی بھی وقت آئی پی ایل سے ریٹائر ہو سکتے ہیں۔ ایسے میں تمام شائقین کے ساتھ ساتھ کرکٹ ماہرین کے ذہن میں بھی یہ سوال ہے کہ کیا اپنے آئی پی ایل کیرئیر کو ختم کرنے کے بعد دھونی کبھی ہندوستانی کوچ بننے پر غور کریں گے؟ سابق بھارتی کرکٹر آکاش چوپڑا کا ماننا ہے کہ دھونی شاید کبھی کوچنگ کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر نہیں لیں گے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر آکاش چوپڑا نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ایم ایس دھونی کوچنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں، کوچنگ میں آپ کو اتنا ہی مصروف ہونا پڑتا ہے جتنا آپ اپنے کرکٹ کیریئر کے دنوں میں ہوا کرتے تھے۔ بعض اوقات ذمہ داریاں اس سے بھی بڑھ جاتی ہیں۔آکاش چوپڑا نے یہ بھی بتایا کہ زیادہ تر کھلاڑی کوچنگ کی نوکری کیوں نہیں لیتے۔ انہوں نے کہا، “آپ کا ایک خاندان ہے، آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے اپنی پوری زندگی سوٹ کیس کے ساتھ گھومنے میں گزار دی ہے، تو اب ایسا ہی کیوں کریں؟ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر کھلاڑی کوچنگ کی نوکری نہیں کرتے، اگر وہ کرتے بھی ہیں، تو یہ آئی پی ایل میں صرف 2 ماہ کے لیے ہوتا ہے، دوسری طرف، اگر آپ ہندوستانی ٹیم کے کوچ بنتے ہیں، تو آپ کو ایک سال میں 10مہینے ٹیم کے ساتھ رہنا پڑے گا اور مجھے نہیں لگتا کہ دھونی کے پاس اتنا وقت ہے۔