خالد جاوید
کولگام//وادی کشمیر میں کشیدگی کے وقت اتحاد کا پیغام پھیلاتے ہوئے، سینکڑوں لوگ، جن میں زیادہ تر مسلمان تھے، بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے کولگام میں مشتبہ ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں گولی مار کر ہلاک ہونے والے ہندو راجپوت کی آخری رسومات میں اکٹھے ہوئے۔ کاکرن پمبئی اور ملحقہ دیہات کے مسلمانوں نے ہندو رسومات کے مطابق ستیش کمار سنگھ کی آخری رسومات ادا کرنے میں مدد کی جسے گذشتہ شام ہلاک کیا گیا تھا۔ مقتول راجپوت نے پسماندگان میں بیوی اور تین جوان بیٹیاں چھوڑی ہیں۔مر ہامہ، گوپال پورہ، بیگام، نہامہ، مڈر گام،بٹہ گنڈ، پمبئیاور دیگر دیہات کے لوگ یہاں پہنچ گئے۔علاقے کے لوگوں نے کہا کہ’ ستیش‘ علاقے کا ہر دلعزیز شخص تھا، جسکی سبھی لوگ بڑی عزت کرتے تھے اور ستیش بھی عام لوگوں کا ہمدرد مانا جاتا تھا۔ جب لاش گا ئوں میں پہنچی تو خواتین رو رہی تھیں۔ سینکڑوں لوگ اس کی آخری رسومات میں حصہ لینے کیلئے موجود تھے۔مقتول کے لیے کفن بنانے میں مدد کرنے سے لے کر، مسلمانوں نے اس کے تابوت کو کندھا دیا اور گا ئوں میں آخری رسومات کے لیے لکڑی کا بندوبست کیا۔ستیش کے ایک پڑوسی نے بتایا، “آخری رسومات میں موجود لوگوں کی اکثریت مسلمانوں کی تھی، ہم نے اس کی آخری رسومات ادا کیں،ہم ایسے واقعات کی مذمت کرتے ہیں جو ہندوں اور مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ہم یہاں امن اور ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں‘‘۔مقامی لوگوں نے کہاوہ اسی مٹی کا بیٹا تھا اور ہم اس کے قتل پر صدمے اور غم میں ہیں، اگر کوئی عسکریت پسند مارا جاتا ہے تو ہم ماتم کرتے ہیں، آخر یہ ایک انسان ہے جو اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے اور اس کے خاندان کو اس کا خمیازہ پوری زندگی بھگتنا پڑے گا ۔