عظمیٰ نیوز ڈیسک
لکھنو//پریاگ راج کے تروینی سنگم پر مہا کمبھ میلہ 2025میںمکر سنکراتی پر 3.5 کروڑ سے زیادہ افراد نے سنگم میں ڈبکی لگائی۔ اس موقع پر نہ صرف ہندوستانی بلکہ غیر ملکی عقیدتمندوں نے بھی اس محفل میں حصہ لیا اور ‘بھجن’ گاتے ہوئے پانی میں ڈبکی لگائی۔مکر سنکرانتی کے موقع پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مہاکمبھ 2025کے دوران گنگا میں ڈبکی لگانے والوں کیلئے اپنی دلی خواہشات کا اظہار کیا۔ اپنے سوشل میڈیا ہینڈل’ایکس ‘پر ایک پوسٹ کے ذریعے انہوں نے سنتوں، کلپواسیوں اور عقیدت مندوں کو مبارکباد دی۔یوگی نے مہاکمبھ کو سناتن دھرم کی بے پناہ طاقت کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے لکھا’’ 3.5کروڑ سے زیادہ قابل احترام سنتوں اور عقیدت مندوں نے ڈبکی لگانے کی سعادت حاصل کی‘‘۔وزیر اعلیٰ نے مہاکمبھ کے پہلے امرت اسنان کی کامیاب تکمیل میں شامل تمام محکموں اور تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا’’ میں مہاکمبھ میلہ کی انتظامیہ، مقامی حکام، پولیس انتظامیہ، صفائی کے کارکنوں، رضاکار تنظیموں، مذہبی اداروں، کشتی والوں اور مہاکمبھ سے منسلک مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے تمام محکموں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں‘‘۔ یہ میلہ نہ صرف روحانیت کا ایک عظیم اجتماع ہے بلکہ ہندوستانی ثقافت کا عکاس بھی ہے۔پریاگ راج میں اس وقت مختلف اکھاڑے بھی موجود ہیں، جو اپنی روایات کے مطابق اسنان میں شریک ہو رہے ہیں۔ ان دنوں میں سنگم پر خاص طور پر رسومات کی ادائیگی کی اہمیت ہے۔مہا کمبھ میلہ کی تیاریوں کے سلسلے میں حکومت نے خاطر خواہ انتظامات کیے ہیں۔ ٹرینوں اور پروازوں کے ذریعے عقیدت مندوں کو سنگم تک پہنچانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ انڈین ریلوے نے 13000ٹرینوں کا انتظام کیا ہے، جبکہ اسپائس جیٹ نے دہلی، ممبئی، احمد آباد اور بنگلورو سے روزانہ خصوصی پروازیں شروع کی ہیں۔اس تاریخی میلے کی بین الاقوامی اہمیت کو بھی اجاگر کیا جا رہا ہے۔ اتر پردیش حکومت نے دنیا بھر میں اس عظیم روحانی اجتماع کی نمائش کے لیے بین الاقوامی سیاحتی میلوں کا حصہ بنایا ہے تاکہ عالمی سطح پر ہندوستان کی ثقافت اور روحانیت کو سراہا جا سکے۔ایک رپورٹ کے مطابق، مہا کمبھ میلہ 2025 ایک منفرد موقع ہے جہاں روحانیت اور ثقافت کا حسین امتزاج دیکھنے کو ملتا ہے۔ اس میلے میں حصہ لینے والے ہر فرد کا تجربہ ایک یادگار بن رہا ہے، جو نہ صرف ان کی روحانیت کو جلا بخش رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر ہندوستان کی قدیم تہذیب کو بھی اجاگر کر رہا ہے۔