یو این آئی
نئی دہلی//لوک سبھا میں پیر کو اپوزیشن ارکان نے پریاگ راج کمبھ کے انتظامات کو لے کر وقفہ سوال کے دوران زبردست ہنگامہ کیا، لیکن اسپیکر اوم برلا نے ہنگامہ آرائی کی پرواہ کئے بغیر بھاری شور شرابے اور نعرے بازی کے درمیان بھی وقفہ سوال جاری رکھا اسپیکر نے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ برلا نے کہا کہ اراکین کو معلوم ہونا چاہیے کہ صدر کی تقریر پر بحث ہونی ہے اور صدر نے بھی اپنے خطاب میں کمبھ کا ذکر کیا ہے۔ ایوان میں یہ نظام ہے کہ وقفہ سوال کے دوران کسی معاملے پر بحث نہیں کی جاسکتی تو ارکان کو پرامن طریقے سے وقفہ سوال چلنے دینا چاہیے۔پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بھی مداخلت کرتے ہوئے ارکان سے وقفہ سوال میں خلل نہ ڈالنے کی اپیل کی اورکہا کہ اسپیکر جی بھی اسی طرح بار بار درخواست کررہے ہیں لیکن ارکان صرف خلل پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ صدر کے خطاب کے دوران اراکین اپنے نکات بھی اٹھا سکتے ہیں۔اسپیکر نے ارکان پر دوبارہ ہنگامہ آرائی نہ کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو ملک کے عوام نے ایوان چلانے کے لیے بھیجا ہے تو وقفہ سوالات جاری رہنے دیا جائے اور ہنگامہ کرنے والے ارکان اپنی نشستوں پر بیٹھ جائیں۔ انہوں نے ہنگامہ آرائی کے درمیان وقفہ سوال چلانے کی کوشش کی لیکن شور وغل کی وجہ سے کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا۔برلا نے اراکین سے پوچھا کہ کیا عوام نے آپ کو یہاں میزیں توڑنے یا اپنے مسائل حل کرنے کے لیے منتخب کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وقفہ سوال کو کسی بھی سطح پر ملتوی نہیں کیا جائے گا۔ وقفہ سوال کے دوران اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی جاری رکھی لیکن برلا نے وقفہ سوال جاری رکھا۔ادھر کانگریس، ترنمول کانگریس، سماج وادی پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پیر کو راجیہ سبھا میں پریاگ راج میں مہاکمبھ کے دوران بدانتظامی کا الزام لگاتے ہوئے ایوان کی کارروائی سے واک آٹ کرگئے صبح جیسے ہی چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے ایوان کی کارروائی شروع کی، تو کانگریس کے پرمود تیواری بولنے کے لیے کھڑے ہوگئے ۔
چیئرمین نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی اور قانون سازی کا کام شروع کر دیا۔کارروائی کے دوران دھنکھڑ نے کہا کہ کانگریس کے پرمود تیواری، دگ وجے سنگھ اور رنجیت رنجن، ترنمول کانگریس کی ساگریکا گھوش، سماج وادی پارٹی کے جاوید خان اور رام جی لال سمن اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے جان برٹاس نے پریاگ راج میں مہا کمبھ میں بدنظمی کا ذکر کرتے ہوئے رول 267 کے تحت نوٹس دیئے ہیں، جنہیں التزامات کے مطابق نہ ہونے کے وجہ سے مسترد کردیاگیا ہے۔اس کے بعد کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا۔ دریں اثنا چیئرمین نے اراکین سے کہا کہ وہ ان کی اجازت سے اٹھائے گئے معاملے کے تحت اپنے بیانات دیں۔ اپوزیشن ارکان ایوان میں اونچی آواز میں بولتے رہے۔ اس کے بعد کانگریس اور اپوزیشن ارکان ایوان کی کارروائی سے واک آٹ کر گئے۔قبل ازیں دھنکھڑ نے راشٹریہ جنتا دل کے پریم چند گپتا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے نریش بنسل کو سالگرہ کی مبارکباد دی۔ چیئرمین نے ایوان کو سابق ممبر پلولاس راج شیکھرم کے انتقال کی اطلاع دی اور اراکین نے خاموشی اختیار کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ دھنکھڑ نے کہا کہ کانگریس کے رندیپ سرجے والا اور دیگر اراکین نے بھی ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمے کے بارے میں قاعدہ 267 کے تحت نوٹس دیا تھا، جسے مسترد کر دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست خارج
یو این آئی
نئی دہلی، 3 فروری (یو این آئی) سپریم کورٹ نے پیر کو پریاگ راج مہاکمبھ میں بھگدڑ کو تشویشناک اور بدقسمت واقعہ قرار دیا لیکن اس سے متعلق پی آئی ایل پر غور کرنے سے انکار کردیا۔چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے مہا کمبھ عقیدتمندوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مخصوص رہنما خطوط اور ضوابط کے مناسب نفاذ کی ہدایت دینے کی مانگ والی ایڈوکیٹ وشال تیواری کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔تاہم بنچ نے عرضی گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا، ہم درخواست پر غور نہیں کر رہے ہیں۔ آپ ہائی کورٹ جا سکتے ہیں۔مونی اماوسیہ کے موقع پر29جنوری کو اسنان کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 30 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوگئے تھے۔ یہ عرضی اس واقعہ کے بعد دائر کی گئی تھی۔سماعت کے دوران ایڈوکیٹ تیواری نے یہ دعوی کرتے ہوئے ہدایت مانگی کہ بھگدڑ کے ایسے واقعات عام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے پالیسیوں اور قواعد و ضوابط بنانے کے لیے ہدایات کا بھی مطالبہ کیا۔اتر پردیش حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی نے پی آئی ایل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے سے ہی ایک عدالتی کمیشن موجود ہے۔ روہتگی نے مزید کہا’’اس واقعہ کی عدالتی تحقیقات جاری ہے۔ اسی طرح کی ایک عرضی ہائی کورٹ میں بھی دائر کی گئی ہے۔عرضی گزار نے تمام ریاستی حکومتوں کو اپنی اپنی ریاستوں سے کمبھ جانے والے لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایات دینے کا مطالبہ کیا تھا‘‘۔درخواست گزار وکیل وشال تیواری نے عدالت عظمی سے اپیل کی تھی کہ وہ تمام ریاستی حکومتوں کو مہا کمبھ یاتریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت کرے۔
درخواست میں واقع کی اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دینے نیز افسران اور ملازمین کے خلاف ان کی لاپرواہی کے لئے قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔اپنی درخواست میں تیواری نے کہا کہ بھگدڑ کوحکومتی اہلکاروں کی غفلت اور انتظامیہ کی مکمل ناکامی کی وجہ سے لوگوں کی خراب حالت اور قسمت کی عکاسی کرتی ہے۔
راجیہ سبھا میں ڈپٹی چیئرمین پینل کی تشکیل نو
یو این آئی
نئی دہلی//راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑنے پیر کو ڈپٹی چیئرمین پینل کی تشکیل نو کی تاکہ ایوان کے کام کو آسانی سے چلایا جاسکے۔وقفہ صفر کے دوران ایوان کو یہ اطلاع دیتے ہوئے دھنکڑ نے کہا کہ راجیہ سبھا کے 267ویں اجلاس کے لئے ڈپٹی چیئرمین پینل کی تشکیل نو کی گئی ہے۔نئے پینل میں سنیترا اجیت پوار، سشمتا دیو، کرن چودھری، سنگیتا یادو، گھنشیام تیواری، ڈاکٹر دنیش شرما، پی ولسن اور وکرم جیت سنگھ ساہنی شامل ہیں۔