یواین آئی
ممبئی// مہاراشٹر کے ضلع تھانے کے ڈومبیوالی میں ایک کیمیکل فیکٹری میں لگنے والی خوفناک آگ میں مرنے والوں کی تعداد جمعہ کو بڑھ کر 11 ہو گئی۔ایک افسر نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو فیکٹری کے بوائلر میں آگ لگنے سے 9 مزدور ہلاک اور 48 دیگر زخمی ہو گئے۔اہلکار نے بتایا کہ دھماکہ ڈومبیولی ایم آئی ڈی سی علاقے کے فیز 2 میں واقع امبر کیمیکل کمپنی کے بوائلر میں ہوا۔ایک عینی شاہد نے بتایا کہ دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ اس کی آواز ایک کلومیٹر دور تک سنی گئی۔دھماکے سے ملحقہ عمارت کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ قریبی کئی مکانات کو نقصان پہنچا۔زخمی کارکنوں کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ریاستی حکومت کی جانب سے ایکس پر دی گئی معلومات میں کہا گیا ہے، ’’زخمیوں کے علاج کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں اور مزید ایمبولینس کو تیار رکھا گیا ہے۔‘‘نائب وزیر اعلی دیوندر فرنویس نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ انہوں نے اس سانحہ کے بعد تھانے کلکٹر سے بات چیت کی ہے۔کلکٹر کے علاوہ این ڈی آر ایف، ٹی ڈی آر ایف اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں۔یہ دھماکہ دوپہر کے وقت ہوا تھا۔وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے جمعرات کی رات دیر گئے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور کہا کہ صنعتوں کے بعض زمروں سے لاحق خطرات کو دیکھتے ہوئے حکومت مستقبل میں اس طرح کے حادثات سے بچنے کے لیے ایسی خطرناک فیکٹریوں کو دوسرے مقامات پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔شیوسینا (یو بی ٹی) کے قائد حزب اختلاف (کونسل) امباداس دانوے نے جمعہ کی صبح جائے حادثہ کا دورہ کیا۔انہوں نے کارخانہ مالکان کے خلاف غیر ارادتاً قتل کی رپورٹ درج کرکے قانونی کارروائی اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔حکمراں مہایوتی حکومت پر انگلیاں اٹھاتے ہوئے دانوے نے کہا’’سابقہ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت نے کم از کم پانچ فیکٹریوں کو خطرے سے دوچار یونٹوں کو دوسرے مقامات پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن موجودہ حکومت نے اس معاملہ میں کچھ نہیں کیا‘‘۔تھانے پولیس نے فیکٹری کے مالک ملیہ مہتا اور اس کی اہلیہ مالتی مہتا کے خلاف لاپرواہی، مجرمانہ قتل وغیرہ سے متعلق مختلف دفعات کے تحت رپورٹ درج کی ہے۔