عظمیٰ نیوزسروس
جموں//چیف سکریٹری اتل ڈلو نے کشمیری پنڈتوں کے رہائشی علاقہ جگتی مائیگرنٹ کیمپ کا دورہ کیا تاکہ وہاں موجود سہولیات کا جائزہ لینے کے علاوہ کیمپ کے رہائشیوں کے مسائل سنے جاسکیں۔پرنسپل سیکرٹری، ہوم اور ڈی ایم آر آر اینڈ آر محکموں کے علاوہ چیف سیکرٹری کے ساتھ ڈپٹی کمشنر جموں ، کمشنر، جے ایم سی،ایس ایس پی، جموں، ریلیف کمشنر،ڈائریکٹر، سکول ایجوکیشن جموں،ڈائریکٹر، ہیلتھ سروسز، جموں،چیف انجینئر جل شکتی اور دیگر متعلقہ افسران بھی تھے۔اس دورے کے دوران چیف سیکرٹری نے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال اور وہاں قائم ہائر سیکنڈری سکول کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے ان اداروں میں شہریوں کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔اس موقع پر انہوں نے ہسپتال کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر ہسپتال میں جنرل اینستھیزیا (جی اے) پر مبنی سرجری شروع کریں۔ انہوں نے انہیں یہ بھی تاکید کی کہ وہ ہسپتال میں عوامی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں تاکہ کیمپ میں اور اس کے آس پاس رہنے والے تمام مقامی لوگوں کے فائدے کے ساتھ ساتھ اس ہسپتال سے ریفرلز کو کم کیا جاسکے۔گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول کا معائنہ کرتے ہوئے انہوں نے اس تعلیمی ادارہ میں پڑھائے جانے والے سٹاف اور مضامین کا نوٹس لیا۔ انہوں نے سکول کے احاطے کی مناسب دیکھ بھال اور یہاں پڑھائے جانے والے ہر مضمون میں اساتذہ کی کافی تعداد کی فراہمی کو کہا۔یہاں منعقدہ عوامی شکایات کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت مہاجرین کو ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ یہاں اٹھائے گئے حقیقی مسائل کو بھی مقررہ وقت میں حل کیا جائے گا۔انہوں نے ان سے مزید کہا کہ وہ خود کو NFSA کے تحت رجسٹر کریں اس سے وہ سماجی تحفظ کی اسکیموں اور یہاں لاگو مرکزی معاونت والی سکیموںکے بہت سے دوسرے فوائد حاصل کرسکیں گے۔انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ نوجوانوں کے لیے خود روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے حکومت یہاں یوٹی میں کام کرنے والے بینکوں کے ساتھ مل کر کیمپ منعقد کرنے جا رہی ہے۔انہوں نے مزید اس بات کا اعادہ کیا کہ تمام مہاجر پنڈتوںکی اسناد کی ڈیجیٹائزیشن کی تکمیل کے ساتھ ہی، حکومت ہند کی مختلف سکیموں کے تحت ان کے لیے گنتی کے دروازے کھل جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت پی ایم کسان اور دیگر سکیموں کے تحت اہل مہاجرین کو بھی کور کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے انہیں آگاہ کیا کہ ان کے مسائل حکومت کے نوٹس میں ہیں اور ریلیف کمشنر انہیں بروقت ازالے کے لیے مناسب فورمز پر اٹھانے کے لیے وقف کڑی ہے۔اپنی تقریر میں پرنسپل سکریٹری، ڈی ایم آر آر اینڈ آر ڈپارٹمنٹ، چندرکر بھارتی نے اجتماع کو بتایا کہ ان لوگوں کو بدنامی کا احساس نہیں ہونا چاہئے کیونکہ وہ ملک کے دوسرے شہریوں کی طرح ہیں جو صرف حالات کے ذریعہ آزمائے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سرکاری محکموں جیسے جل شکتی محکمہ سے کہا گیا ہے کہ وہ پانی کی فراہمی اور جے ایم سی کو صفائی کے عمل کی دیکھ بھال کریں تاکہ ان خدمات کو مزید موثر بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مقیم تارکین وطن کو بہتر اور جدید خدمات فراہم کرنے کے لئے محکمہ کی مسلسل کوشش ہے۔قبل ازیں ریلیف کمشنر اروند کاروانی نے جگتی میں اس ٹاؤن شپ کے قیام کے پس منظر کے علاوہ اس کیمپ کے مکینوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں بتایا۔انہوں نے بتایا کہ یہاں 5131خاندانوں کے لیے 4224فلیٹس بنائے گئے ہیں جن میں 53پارکس اور 10کمیونٹی ہال بھی رہائشیوں کے استعمال کے لیے ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت تقریباً 6.34کروڑ روپے کی لاگت سے ایک میگا 2 منزلہ کمیونٹی ہال تعمیر کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر فلیٹس کی تزئین و آرائش کے کام کی ضرورت کو بھی اٹھایا جس کے لیے انہوں نے دعویٰ کیا کہ جلد ہی یہ عمل شروع ہونے والاہے۔