سرینگر//یوسف آباد بمنہ سرینگر میںرہائشی مکان کے صحن سے گزرنے والی ترسیلی لائن لٹکتی تلوار کی مانند افراد خانہ کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔ مقامی شہری محمد اسلم کاکہنا ہے کہ کچھ ماہ قبل ترسیلی لائن گرگئی اور اس کا بیٹا صحن میں کھیل رہاتھا، معجزاتی طور پر بچ گیا۔ مذکورہ شہری نے ترسیلی لائن کومکان سے دورلے جانے کے بارے میں محکمہ بجلی کے متعلقہ ڈویژن میں باضابطہ طورتحریری درخواست بھی جمع کی اورذاتی طورمتعلقہ انجینئروں سے استدعابھی کی لیکن مختلف بہانے بناکرمجھے کئی ماہ سے محکمہ ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔ پرنٹ میڈیاسے وابستہ کمپیوٹرڈیزائنرمحمداسلم بٹ کی پریشانی اورمتعلقہ انجینئروں کی لاپرواہی کے بارے میں کے این ایس نے پائورڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے متعلقہ ڈویژن کے ایگزیکٹوانجینئر عبدالحمید اور متعلقہ جونیئرانجینئرمعراج الدین کیساتھ فون پرکئی مرتبہ رابطہ کیااورہرمرتبہ دونوں انجینئریہ کہہ کرزبانی جمع خرچ سے کام چلاتے رہے کہ انہوں نے ترسیلی لائن کووہاں سے ہٹانے کیلئے درکارسامان کی requisitionمتعلقہ شعبہ کوبھیجی ہے اورجونہی سامان دستیاب ہوگا،پہلی فرصت میں ترسیلی لائن کوہٹایاجائیگالیکن کے این ایس کودوماہ سے دی گئی یقین دہانیوں کے باوجودابتک محکمہ بجلی کے متعلقہ انجینئرایک عام شہری کے رہائشی مکان اوراہل خانہ کوتحفظ فراہم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرنے سے قاصر ہے ۔مذکورہ شہری نے محکمہ بجلی کے چیف انجینئرکشمیرسے اپیل کی کہ وہ ماتحت انجینئروں کی بہانے بازی کافوری نوٹس لیکراُن کے اہل خانہ کی سلامتی اورتحفظ کویقینی بنانے کیلئے ذاتی دلچسپی لیں ۔انہوں نے خبردارکیاکہ اگراُن کے اہل خانہ یااملاک کواللہ بچائے کوئی نقصان یاگزندپہنچی تواس کیلئے محکمہ بجلی ہی ذمہ دارہوگا۔