محمد تسکین
بانہال// ضلع کشتواڑ کے مڑواہ اور واڑون کے علاقوں میں ابھی تک ٹیلیفون اور انٹرنیٹ سہولیات کی کوئی باقاعدہ سروس موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے یہاں کے عام لوگوں ، طالب علموں اور سرکاری ملازمین کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور برفباری کے دوران مڑواہ اور واڑون کے درجنوں علاقے تین چار مہینے تک وادی کشمیر کے ساتھ مرگن ٹاپ کے واحد رابطہ کے بند ہونے کی وجہ سے منقطع رہتے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ حال ہی میں تحصیل صدر مقام انشن واڑون میں جیو ٹیلی مواصلاتی کمپنی کی طرف سے نصب کیاگیا ٹاور چند ایک ہی گھنٹوں تک چلانے کے بعد سے بند کیا گیا اور سب ڈویژن مڑواہ سے تیس ہزار کے قریب لوگ مواصلاتی رابطے سے مسلسل منقطع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف سے تمام نظام اور سہولیات آن لائین سسٹم سے جڑی ہوئی ہیں اور وہیں دوسری طرف مڑواہ اور واڑون کے ہزاروں لوگ ابھی بھی ان سہولیات سے محروم ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ مڑواہ اور واڑون میں انٹرنیٹ اور فون سروس نہ ہونے کی وجہ سے تمام سرکاری دفاتر کا سلسلہ آف لائین موڈ سے چل رہا ہے جبکہ اس اہم سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے پڑھے لکھے بیروزگار نوجوانوں ، طالب علموں اور عام لوگوں کو آن لائین سلسلہ سے جڑے کام انجام دینے کیلئے کشتواڑ اور کشمیر کا رخ کرنا پڑتا ہے اور یہ سفر بہت کم لوگوں کیلئے ممکن ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واڑون کے علاقے میں جمعرات کو تازہ برفباری ہوئی ہے اور ایسے میں ٹیلیفون سروس سے منقطع رہنا کس قدر دشوار ہوسکتا ہے اس کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ڈیڑھ سال سے جیو فائبر بچھ رہی ہے اور کہا گیا تھا کہ اس سال اپریل تک اسے مکمل کیا جائیگا لیکن اب دسمبر کا مہینہ بھی شروع ہوا ہے اور فائبر سے انٹرنیٹ اور فون سہولیات کی فراہمی ابھی بھی ایک خواب بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرگن ٹاپ اب کسی بھی وقت بند ہوسکتا ہے جس سے اپریل کے مہینے تک مڑواہ اور واڑون کی آبادی محصور ہو جاتی ہے اور دچھن تک قریب ساٹھ کلومیٹر پیدل سفر طے کرکے ہی ضلع ہیڈکوارٹر کشتواڑ پہنچنا ممکن ہو جاتا ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کشتواڑ سے اپیل کی کہ وہ علاقے میں ٹیلی مواصلاتی سروسز کو باقاعدگی سے چلانے کیلئے بی ایس این ایل اور جیو کے حکام سے معاملہ اٹھائیں اور علاقے میں انٹرنیٹ سروسز کو شروع کیا جائے تاکہ مڑواہ اور واڑون تحصیلوں کے لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔