سرینگر // سنڈے مارکیٹ ایک مرتبہ پھر اپنے جوبن پر تھا اور لوگوںنے جم کر خریداری کی۔اتوار کو موسم خوشگوار ہونے کے ساتھ ہی سنڈے مارکیٹ میں لوگوں کی بھیڑ لگ گئی اور نہ صرف سرینگر اور اس کے مضافاتی علاقوں سے بلکہ دوردراز دیہات سے بھی شہری یہاں آئے۔ لوگوں نے بازار میں چھاپڑیوں پر سجائی گئی مختلف اشیاءجیسے، کپڑے، برتن، کمبل، جوتے، کراکری، بچوں کیلئے کھلونے، الیکٹرانک اشیاءوغیرہ کی جم کر خریدار کی۔ چھاپڑی لگانے والے ہلال احمد کا کہنا ہے کہ ٹی آر سی سرینگر سے لالچوک تک لگنے والے سنڈے مارکیٹ سے تقریباً5ہزار سے زائد چھاپڑی فروشوں کو روز گار میسر ہوتا ہے مگر یہاں سے اپنی روزی روٹی کمانے والے افراد کو ہفتہ میں ایک دن ہی کام کرنے کو ملتا ہے ۔ ہلال احمد نے بتایا کہ ملبوسات، میوہ جات اور روز مرہ کی ہر ایک چیز اتوار کو سستے داموں پر میسر ہوتی ہے اور لوگ یہاں سے بھاری خریداری کرتے ہیں مگر امسال سوکھے کی وجہ سے کام پر کافی اثر پڑا ہے۔ہلال احمد نے بتایا کہ لالچوک میںسجنے والے سنڈے مارکیٹ میں جہاں بازار کی سیر کے علاوہ خریداری ہوتی ہے وہیں سنڈے مارکیٹ بچوں کیلئے گھومنے کی ایک جگہ بھی بن گئی ہے۔ معراج الدین نامی ایک اور چھاپڑی فروش نے بتایا کہ خشک سالی کی وجہ سے امسال گرم ملبوسات کا کاروبار کافی متاثر رہا کیونکہ سخت سردی کے باوجود بھی دھوپ کھلی رہتی تھی جسکی وجہ سے لوگوں کو زیادہ کپڑے خریدنے کی ضرورت نہیں پڑی۔ معراج الدین نے بتایا کہ چند دنوں میں موسم بہار کا آغاز ہونے والا ہے اور سلئے چھاپڑی فروشوں نے موسم بہار میں فروخت ہونے والے سامان اور پھول اور پھلوں کی نمائش بھی شروع کردی ہے۔سنڈے مارکیٹ میں پھولوں کی پنیری فروخت کرنے والے جاوید احمد نے بتایا کہ موسم اچھا رہنے کی وجہ سے پنیری کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے ۔ واضح رہے کہ جاڑے کے موسم میں دھوپ نکلنے کی وجہ سے کئی اقسام کے درختوں میں شگوفے وقت سے پہلے ہی کھلے ہیں جبکہ لوگوں نے بھی بہتر موسم کے پیش نظر گھروں کے باغیچوں کو سجانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔