یواین آئی
نئی دہلی// کانگریس نے کنیا کماری میں جمعرات کی شام سے شروع ہونے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے ’مون ورت‘ کو لے کر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ یہ ’مون ورت‘ ووٹنگ کے ساتویں اور آخری مرحلے کے ختم ہونے کے بعد شروع ہونا چاہئے۔ میڈیا میں اس کی نشریات اور تشہیر پر پابندی عائد کی جائے۔کانگریس کے ایک وفد نے بدھ کو الیکشن کمیشن سے اس کی شکایت کی۔بعد ازاں کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جمعرات کی شام سے شروع ہونے والی وزیر اعظم کی ’مون ورت‘ براہ راست ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے اور کمیشن کو اس معاملے میں کارروائی کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ووٹنگ سے 48 گھنٹے قبل انتخابی مہم روک دی جاتی ہے اور اس دوران بلاواسطہ یا بالواسطہ انتخابی مہم نہیں چلانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ جمعرات کی شام سے ’مون ورت‘ رکھیں گے اور یہ اسی مدت میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا ماننا ہے کہ یہی وہ طریقے ہیں جن سے کوئی ٹیلی ویژن چینلوں اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے اپنا پروپیگنڈہ پھیلا رہا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ پارٹی نے کمیشن کے سامنے دو آسان نکات رکھے ہیں۔ پہلا نکتہ یہ ہے کہ یا تو وزیر اعظم ساتویں مرحلے کی ووٹنگ کے اختتام کے بعد تاریخ کی شام کو ’مون ورت‘ کر لیں یا دوسرا نکتہ یہ ہے کہ اگر وزیر اعظم اپنے شیڈول پر ڈٹے رہے تو الیکشن کمیشن نوٹس جاری کرے۔ اس کے ٹیلی ویژن چینلز اور میڈیا پر نشریات پر پابندی لگائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ وزیر اعظم خود بھی اس مرحلے میں امیدوار ہیں۔واضح رہے یہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ 30 تاریخ کی شام سے کنیا کماری میں دو دن کیلئے ’مون ورت‘ رکھیں گے۔