یو این آئی
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی کے آئندہ دورہ امریکہ کے دوران روس، یوکرین جنگ اور اسرائیل، حماس تنازعہ کو روکنے کی تجاویز پر امریکی صدر جوزف آر بائیڈن سمیت کئی اہم عالمی رہنمائوں کے ساتھ اہم بات چیت کرنے کا امکان ہے۔ مودی 21سے 23 ستمبر تک امریکہ کے تین روزہ دورے پر ہوں گے۔ اس دوران وہ صدر بائیڈن کے آبائی شہر فلاڈیلفیا کے صوبے ڈیلاویئر میں امریکہ، ہندوستان ، جاپان اور آسٹریلیا کے چار فریقی اتحاد کواڈ کے چھٹے سربراہی اجلاس دراصل چوتھے اجلاس میں شرکت کریں گے اور مستقبل کے بارے میں 23ستمبر کو نیویارک میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے یہاں وزیر اعظم مودی کے دورہ امریکہ کے بارے میں تفصیلات کیلئے بلائی گئی ایک پریس کانفرنس میں روس، یوکرین کے معاملے پر کئی سوالوں کے جواب میں کہا کہ حال ہی میں وزیر اعظم نے روس اور یوکرین کا دورہ کیا، جس کے بعد انہوں نے رہنمائوں سے بھی بات کی۔ امریکی صدر جوزف آر بائیڈن اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بھی انہوں نے بات کی اور جب ہمارے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوال بھی روس گئے تو انہوں نے صدر پوتن سے بھی بات کی۔مودی کے دورے کے بارے میں مصری نے کہا ’’وزیر اعظم مودی 21سے 23ستمبر تک امریکہ کا دورہ کریں گے، جس کے سوران مختلف غیر ملکی ساجھیداروں سے بات چیت ہوگی۔ بڑے پیمانے پر جلسے اور میٹنگیں ہوں گی ۔ امریکہ میں ہندوستانی ڈائسپورا سمیت دیگرکاروبار اور صنعت سے وابستہ کئی رہنماں کے ساتھ بات چیت ہوگی ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا پہلا پڑا ڈیلاویئر میں ولیمنگٹن ہوگا، جو صدر بائیڈن کا آبائی شہر بھی ہے۔ 22تاریخ کو وزیر اعظم ہندوستانی تارکین وطن سے بات چیت کریں گے۔ مودی جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں کے اے آئی ، کوانٹم کمپیوٹنگ ، بایوٹیک وغیرہ میں کمپنیوں کے سی ای او سے بھی ملاقات کریں گے۔ وہ 23 تاریخ کو سمٹ آن دی فیوچر میں شرکت کریں گے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔