نیوز ڈیسک
پالی (سانبہ)//مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کو حقیقی “خود حکمرانی” دی۔پی ایم کے خطاب سے پہلے راشٹریہ پنچایت دیوس پروگرام کے دوران پلی پنچایت میں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر اکثر خود حکمرانی کے نعروں کے لیے جانا جاتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہاکہ اگر خود حکمرانی کا جوہر اور مفہوم یہ ہے کہ یہ نچلی سطح سے پیدا ہونے والی جمہوریت ہے، تو یہ صرف مودی ہی ہیں جنہوں نے پہلے کامیاب پنچایتی انتخابات کر کے اور پھر خود حکمرانی کے تصور سے متعارف کرایا۔مودی کے تحت پنچایتوں کو بااختیار بنانے کا عمل مسلسل جاری ہے اور آج اسی سلسلے میں ایک اہم سنگ میل ہے جس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں پنچایتی راج اداروں (PRIs) سے خطاب کرنے کا انتخاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر میں پنچایتی راج کو نہ صرف مضبوط بنانے بلکہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح بااختیار بنانے کے مودی کے عزم کا اعادہ ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ وزیر اعظم مودی کے پالی پنچایت کے دورے کی خبروں نے اتنا جوش و جذبہ پیدا کیا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر کے عہدیداروں اور ماہرین نے ریکارڈ 18 دنوں میں 500 کلو واٹ کا سولر پلانٹ لگایا، جو گاؤں کے348 گھرانوں کوسولر بجلی فراہم کرے گا۔جموں و کشمیر کو سب سے زیادہ ترجیح دینے کا مودی کو کریڈٹ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ 26 مئی 2014 کو مودی کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد، ان کی طرف سے شرکت کرنے والے پہلے اہم پروگراموں میں سے ایک ان کے ذریعہ کٹرا-ویشنودیوی ریلوے اسٹیشن کا افتتاح تھا، جس میں بعد میں، ان کی تجویز پر، مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلنے والا ملک کا پہلا ریلوے اسٹیشن بن گیا۔