عظمیٰ نیوزڈیسک
امپھال// وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ منی پور میں پہاڑیوں اور وادی کے لوگوں کے درمیان ’اعتماد‘ کا ایک مضبوط پل تعمیر کیا جانا چاہیے۔مئی 2023 میں کوکیوں اور میٹیس کے درمیان نسلی تشدد کے پھوٹ پڑنے کے بعد ریاست کے اپنے پہلے دورے کے دوران امپھال کے کنگلا قلعے میں ایک عوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، مودی نے کہا کہ ان کی حکومت ’زخموں کو مندمل کرنے، اعتماد کی بحالی، اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ کوئی خاندان پیچھے نہ رہے‘۔انہوں نے کہا،’’منی پور ‘رتنا’ ہے جو ‘مدر انڈیا’ کے تاج کی زینت بنتا ہے۔ یہاں کسی بھی قسم کا تشدد قابل مذمت ہے۔ یہ نہ صرف بدقسمتی ہے بلکہ ہمارے آباؤ اجداد اور ہماری آنے والی نسلوں کے ساتھ بھی سنگین ناانصافی ہے۔ ہمیں مل کر منی پور کو امن اور ترقی کی راہ پر آگے لے جانا چاہیے۔‘‘ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ریاست میں امن غیر گفت و شنید ہے اور اسے صرف بات چیت اور اتحاد سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا،’’منی پور میں بے پناہ صلاحیت ہے، لیکن تشدد ہمارے سماجی تانے بانے کو کمزور کرتا ہے۔ صرف امن اور ہم آہنگی ہی ہندوستان کے مشرقی تاج کے زیور کے طور پر ریاست کے جائز مقام کو بحال کر سکتی ہے‘‘مودی نے کہا کہ مرکز نے تقریباً 3,000 کروڑ روپے کے خصوصی پیکیج کے ساتھ تنازعہ سے متاثر ہونے والوں کے لئے 7,000 نئے مکانات کی تعمیر کو منظوری دی ہے۔انہوں نے کہا کہ تشدد کی گرمی برداشت کرنے والوں کی زندگیوں میں معمول کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے۔تقریب سے وزیر اعظم نے 1200 کروڑ روپے کے 17 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔مودی نے کہا کہ ان کی حکومت کے تحت منی پور کی ترقی کی رفتار بدل گئی ہے۔2014 سے پہلے، منی پور کی ترقی کی شرح 1 فیصد سے کم تھی۔ آج، ریاست بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ 21 ویں صدی کا تعلق مشرق، شمال مشرق سے ہے، اور اسی وجہ سے مرکز نے منی پور کی ترقی کو مسلسل ترجیح دی ہے۔مودی نے یاد کیا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس نے منی پور کو ہندوستان کی آزادی کا گیٹ وے بتایا تھا۔انہوں نے کہا ،’’اس مٹی نے پہلی بار آئی این اے کو ترنگا لہراتے ہوئے دیکھا، اور قوم کو بہت سے شہید دیے ہیں۔ ہماری حکومت ان کی قربانیوں سے متاثر ہو کر آگے بڑھ رہی ہے‘‘۔وزیر اعظم نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا ریاست کی سب سے مضبوط روایات میں سے ایک ہے۔