عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //مکہ مکرمہ میں امسال کے مناسک حج کا آغاز جمعہ کی صبح سے ہوگیا ہے اور منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی آباد ہوگئی ہے۔مکہ مکرمہ سے قریب 30لاکھ حجاج کرام لبیک اللھم لبیک کی صدائیں بلند کرتے ہوئے منیٰ کی جانب روانہ ہوتے رہے۔اس سال گرمی سے بچنے کیلئے بیشتر عازمین کوجمعرات، جمعہ کی درمیانی شب منی پہنچا دیا گیا۔ عازمین حج نے جمعہ کو وادی منی میں قیام کیا۔ عازمین آج یعنی 9 ذی الحجہ کو نماز فجر کے بعد میدان عرفات جائیں گے، میدان عرفات میں خطبہ حج سننے کے بعد نماز ظہر، عصر ملا کر اداکریں گے۔وقوف عرفات کے بعد حجاج کرام مغرب کے بعد میدان عرفات سے مزدلفہ پہنچیں گے جہاں حجاج کرام مغرب اورعشا کی نمازیں ایکساتھ ادا کریں گے۔حجاج کرام مزدلفہ سے رمی کے لئے کنکریاں اکٹھی کریں گے۔10ذی الحجہ کو نماز فجرکی ادائیگی کے بعد عازمین جمرات روانہ ہوجائیں گے۔ جمرات پر شیطان کوکنکریاں مارنے کے بعد حجاج قربانی کریں گے اور احرام کھول دیں گے۔10ذی الحجہ کوحجاج کرام طواف زیارت اورسعی کریں گے اورمنیٰ لوٹ آئیں گے۔ 11اور 12 ذی الحجہ کو حجاج منی میں قیام اور رمی کریں گے۔12ذی الحجہ کو مغرب سے قبل حجاج منی سے نکل جائیں گے، حجاج کرام وطن واپسی سے قبل طواف وداع کریں گے۔دوسری جانب سعودی عرب میں حج انتظامات کو وزارت حج و دیگر سرکاری اداروں کی جانب سے حتمی شکل دے دی گئی ہے۔خطبہ حج اب 50 زبانوں میں نشر کیا جائے گا۔سعودی حکام کا کہنا ہے کہ امسال مختلف ممالک سے قریب 15لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کرنے کیلئے آئے ہیں جبکہ اتنی ہی تعداد میں مقامی حجاج، حج کا فریضہ انجام دینے کیلئے آئے ہیں۔