پنجی// گوا کے وزیر اعلی منوہر پاریکر کے انتقال کے بعد ان کے جانشین کے انتخاب میں مشکلات کا سامنا کر رہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے علاقائی پارٹیوں، پارٹی اراکین اسمبلی اور لیڈروں سے بات چیت کی ہے ۔ مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سابق قومی صدر نتن گڈکری نے مسٹر پاریکر کے انتقال کے بعد ریاست کے وزیر اعلی کے انتخاب کے لئے مھاراشٹرواڈي گومانتک پارٹی (ایم جی پی )، گوا فارورڈ پارٹی، پارٹی اراکین اسمبلی اور لیڈروں کے ساتھ یہاں اتوار کو میٹنگ کی لیکن فی الحال اس سمت میں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق نئے وزیراعلیٰ کا فی الحال انتخاب نہیں ہوسکتاہے ۔ اتحاد ی پارٹی کے ایک رکن اسمبلی نے سینئر ہونے کی بنیاد پر وزیر اعلی کے عہدے کا دعوی کیا ہے ۔ منوہر پاریکر سرکار میں وزیر رہے ایم جی پی کے سودین دھاولکر نے گڈ کر ی سے ملا قات کے بعد کہا کہ ان کے درمیان ہوئی بات چیت کے بارے تفصیلات نہیں بتا سکتے ۔ پانچ مرتبہ رکن اسمبلی رہے دھاولکر نے کہا ‘‘ میں مسٹر گڈکری کے ساتھ ہوئی بات چیت کے متعلق انکشاف نہیں کرسکتا ۔ یہ کافی ذاتی ہے ۔ امید ہے کہ مسٹر گڈکرکی جلد ہی وزیر اعلیٰ کے عہد ے کا علان کریں گے ’’۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پارٹی کے ساتھیوں سے بھی بات چیت کریں گے ۔ مسٹر پاریکر کے انتقال کے بعد اراکین اسمبلی کی تعداد 36 رہ گئی ہے ۔ مسٹر پاریکر پنجی سے رکن اسمبلی تھے ۔ بی جے پی رکن اسمبلی فرانسس ڈسوزا کا گزشتہ ماہ انتقال ہو گیا تھا۔ اس درمیان دو کانگریس کے رکن اسمبلی نے بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے استعفی دے دیا۔ گوا میں 23 اپریل کو لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ضمنی انتخابات بھی ہونے ہیں ۔ بی جے پی نے حکومت تشکیل کے اگلے قدم کے تعلق سے کچھ بھی بتانے سے انکار کر دیا۔ اس دوران کانگریس نے گورنر مردلا سنہا کو خط بھیج کر سب سے بڑی پارٹی ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت بنانے کا دعوی پیش کیا۔ کانگریس نے ہفتہ کو بھی حکومت بنانے کی دعویداری پیش کی تھی۔یو این آئی