بلال فرقانی
سرینگر// جموں و کشمیر حکومت نے وادی میں مندر کی جائیدادوں کی مبینہ’ غیر قانونی لیز‘ کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ایک بیان میں حکام نے ڈپٹی کمشنرز سے کہا ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اندر تازہ ترین انوینٹری فراہم کریں۔ڈویژنل کمشنر کشمیر کے دفتر نے بدھ کے روز کشمیر کے تمام10ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ایک خط لکھا ہے جس میں “وادی میں مندر کی جائیدادوں کی غیر قانونی لیز اور غیر قانونی طور پر استعمال کی جا رہی مندر جائیدادوں میں گٹھ جوڑ کی SIT تحقیقات” کا حوالہ دیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر سیکریٹریٹ کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے خط میں ڈی سیز سے کہا گیا ہے کہ وہ یہ معلوم کریں کہ آیا ان کے اضلاع میں ایسی کوئی مثال موجود ہے۔مجھے لیفٹیننٹ گورنر کے سیکرٹریٹ حوالہ جات مانیٹرنگ سیل، جموں و کشمیر سے درخواست موصول ہوئی ہے کہ آپ کے ضلع میں ایسی کسی بھی صورت حال کا پتہ لگائیں اور قوانین کے تحت مناسب ضروری کارروائی کی جائے۔اس کے علاوہ، ڈی سی سے کہا گیا ہے کہ وہ مذہبی اقلیتی املاک (مندر، گرودوارہ، دیگر) کی تازہ ترین انوینٹری کو ہفتوں کے اندر مثبت انداز میں پیش کریں۔