اوڑی // کنٹرول لائن پر گولہ باری سے متاثر ہوئے لوگوں نے مطالبہ کردیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان آپس میں بات کریں اور مسئلہ کشمیر حل کریں ۔ چہروں پر مایوسی اور خوف لئے اوڑی کے سرحدی گائوں سے حالیہ گولہ باری کی وجہ سے بے گھر ہوئے افراد گھر لوٹنا نہیں چاہتے ،اُن کی مانگ ہے کہ اُنہیں رہائش کیلئے متبادل اراضی دیکربنکر تعمیر کئے جائیں تاکہ اُن کی زندگی مزید پریشانیوں سے دو چار نہ ہو۔اوڑی کے ہائیر سکینڈری سکول میں پنا ہ لئے تقریباً سات سو افراد جن کا تعلق چرنڈہ ،سلی کوٹ ،ہتھ لنگہ ،تلواری اور دیگر سرحدی دیہات سے ہے ،کی مانگ ہے کہ اُن کیلئے مستقل بنیادوں پر رہائش کا انتظام کیا جائے ۔چرنڈہ کے سرپنچ لال الدین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آج تک اُنہیں کھوکھلے وعدوں اور آر پار کی شلنگ کے بغیر کچھ نہیں ملا ۔اُنکا کہنا تھا کہ تمام بے گھر ہوئے لوگوں کی مانگ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان آپس میں بات کریں اور مسئلہ کشمیر کو حل کریں ۔کیمپ میں مقیم سلی کوٹ کے ا رشاد احمد کہتے ہیں کہ شلنگ کی وجہ سے ہمارے بچوں کی تعلیم اورما ل مویشی بری طرح متاثر ہوئے ہیں،ہم نہیں چاہتے کہ سرحد پر کشیدگی جاری رہے، ہم امن کی زندگی گذارنا چاہتے ہیں ۔اگر چہ سیاسی جماعتوں نے انتخابات کے دوران ہمیں رہائش کیلئے متبادل زمین اور بنکر فراہم کرنے کے وعدے کئے، تاہم ابھی تک وہ وعدے پورے نہیں کئے گئے ۔ایک اور معمر شخص نے کہا کہ اُن کی زندگی جہنم بنی ہوئی ہے، ہمیں اس شلنگ سے نجات دلائی جائے ۔