رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سے گزر کر پاکستان کی طرف جانے والے مناور دریا پر بریری گاؤں میں چار سال سےزیر تعمیر پل تشنہ تکمیل ہے جس کی وجہ سے ہزاروں کی آبادی والے شہر اور دیہات کے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں نے متعلقہ ٹھیکیدار کا ٹھیکیداری کارڈ بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس کا پھر سے ٹینڈر جاری کرنے کاحکومت سے مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ نوشہرہ سے نکل کر پاکستان کی طرف جانے والے مناور دریا پر بریری گاؤں میں ایک پل کا تعمیراتی کام پی ڈبلیو ڈی ٹھیکیدار کی طرف سے چار برس قبل شروع کیا گیا تھا ۔بتایا جاتا ہے کہ جس ٹھیکیدار نے اس پل کو بنانے کا ٹھیکہ لیا تھا ،وہ ادھمپور میں کسی جگہ کا رہنے والا ہے جو ابھی تک واپس رکا ہوا کام کروانے کے لیے نہیں آیا ہے ۔بریری ،ہنجانہ، ٹھکرا ہنجانہ ،خانکا ،نوشہرہ، راجل ،بدنوٹی وغیرہ دیہات کو آپس میں جوڑنے والا یہ پل درمیان میں ہی لٹکا ہوا ہے۔ اگرچہ دونوں اطراف سے رابطہ سڑکیں بھی بن کر تیار ہیں، سامان لانے اور لے جانے میں بھی کوئی پریشانی نہیں ہے پھر بھی ٹھیکیدار کام نہیں کر رہا ہے ۔لوگوں کے مطابق اس میں سب سے بڑی لاپرواہی پی ڈبلیو ڈی نوشہرہ کے اعلیٰ حکام کی ہے جنہوں نے ابھی تک اس کو نوٹس نکال کر اپنی پوزیشن واضح کرنے کی ہدایت جاری نہیں کی ہے۔ مذکورہ گاؤں کے لوگوں کا الزام ہے کہ جس جگہ پر یہ پل بنایا جا رہا ہے اس کے دونوں اطراف پوری آبادی شیڈول کاسٹ طبقہ کے لوگوں کی ہے ،شاید اسی لیے سرکار اس پل کی تعمیر کے لیے کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھا رہی ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ چار سال شروع کیا گیا پل کا کام ہنوز مکمل نہیں ہوا ہے، اس سے یہی مطلب نکلتا ہے کہ سرکار شیڈول کاسٹ طبقے کے لوگوں کی فلاح و بہبود میں سنجیدہ نہیں ہے۔ ان لوگوں نے یوٹی حکومت ،ضلع انتظامیہ اور پی ڈبلیو ڈی محکمہ نوشہرہ کے اعلیٰ حکام کو انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 20جولائی تک پل کا تعمیرتی شروع نہ کیا گیا تو اس کے خلاف دھرنا مظاہرہ شروع کر دیں گے۔ اس بابت جب ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہرہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ پی ڈبلیو ڈی نوشہرہ کے ایگزیکٹیوانجینئرسےاس پل کے تعمیراتی کام سے متعلق پوری جانکاری حاصل کریں گے اور جلد ہی ٹھیکیدار کو کام شروع کرنے کے لیے واضح طور پر ہدایت جاری کریں گے۔
مناور دریا پر بریری گائوں میں پل 4سال سے تشنہ تکمیل | وسیع آبادی کا رابطہ منقطع ہزاروںلوگ مشکلات سے دوچار،ٹھیکیدار ’لاپتہ‘،حکام کی توجہ طلب
