نیوز ڈیسک
سرینگر// ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) نے ہفتہ کے روز وادی میں 19 مقامات پر ملی ٹینٹوں،، بالائی زمین ورکروں ، منشیات اسمگلروں اور دوسرے مجرموں کے ذریعے موبائل سم کارڈوں کے مبینہ غلط استعمال سے متعلق درج11 ایف آئی آر کے سلسلے میں تلاشی کارروائی عمل میں لائی ۔ میڈیا رپورٹس میں بتایاگیا ہے کہ 3ایسے معاملات میں، ابتدائی شواہد سے اشارہ ملا ہے کہ یہ سم کارڈجنگجوئوں کو پاکستان میں سرحد پار سے اپنے ہینڈلرز اور جموں و کشمیر کے اندر دیگر جنگجو نیٹ ورک کے ساتھ رابطے کو برقرار رکھنے میں مدد کرنے کے لئے حاصل کئے گئے تھے۔ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) نے ہفتہ کی صبح مقامی پولیس اور سی آر پی ایف کی مدد سے پلوامہ کے لاسی پورہ اور چندگام علاقے کے علاوہ اونتی پورہ کے برا بنڈینہ اور کولگام کے چولگام علاقے میں چھاپے مارے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ موبائل فون سم کارڈ فروخت کرنے والے افراد کی رہائش گاہوں اور دکانوں پر چھاپے مارے گئے جنہوں نے یہ موبائل سم کارڈ محکمہ ٹیلی کام کے ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور اس طریقے سے فروخت کئے جو جعلسازی اور دھوکہ دہی کے مترادف ہے۔سم کارڈ فروخت کرنے والے ایک ایسے ہی شخص نے کولگام میں ایک فرضی نام گوہر احمد حجام سے ایک سم کارڈ جاری کیا تھا اور اسے کولگام کے قیموہ میں ایک شخص کو دیا تھا جوانصارالغزوۃ الہند کا بالائی زمین کارکن نکلا۔ایک اور معاملے میں، اننت ناگ کے میر محلہ مونگہال میں ایک صارف کو سم کارڈ جاری کیا گیاجس نے اسے حزب المجاہدین کے بالائی زمین وکر کو دیا تھا۔ بڈگام، اننت ناگ اورکولگام اضلاع میں ایسے کئی افراد کے ہاں چھاپے ڈلے گئے ،جنہوںنے سم کارڈ اجراء کرتے وقت قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دھوکہ دہی اورجعلسازی کاارتکاب کیا۔اس دوران معلوم ہواکہ ایس آئی ٹی کی ٹیموںنے چھاپوںکے دوران سم کارڈ جاری یافروخت کرنے سے متعلق کچھ اہم ثبوت حاصل کئے ۔