فورسز کو ملی ٹینٹوں اور ان کے معاونین سے نمٹنے کی کھلی چھوٹ، بھاری قیمت چکانا پڑے گی:سنہا
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نے سری نگر میں کشمیر ڈویژن میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔ڈی جی پی نے لیفٹیننٹ گورنر کو وادی کے موجودہ سیکورٹی کے منظر نامے اور زونل، رینج اور ضلع کی سطح پر مختلف سیکورٹی چیلنجوں جیسے انسداد بغاوت، امن و امان، اقلیتوں کے تحفظ،ملی ٹینٹوں کی بھرتی وغیرہ کا مقابلہ کرنے کے لیے بنائے گئے روڈ میپ کے بارے میں بتایا۔آئی جی پی کشمیر نے ایک تفصیلی پریزنٹیشن بھی دی جس میں کشمیر زون کے چیلنجز اور کامیابیوں اور مستقبل کے لیے سٹریٹجک دور اندیشی پر روشنی ڈالی گئی۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر پولیس کے مختلف ونگز کے کام کاج کا جائزہ لیا اور جرائم سے متعلق کارکردگی کے اشاریہ جات بالخصوص یواے پی اےاور این ڈی پی ایس سے متعلق اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے سینئرپولیس حکام اور اس کے مختلف ونگز کے سربراہوں کو ہدایت کی کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ قریبی ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں اورملی ٹینسی کو کچلنے کی کوششوں اور ملی ٹینٹوں کی مدد کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کو مزید تیز کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، جموں کشمیر امن، ترقی اور خوشحالی کا دور دیکھ رہا ہے۔ مجھے جموں کشمیر کو ملی ٹینسی سے پاک بنانے کے لیے آپ کی بہادری، موثر، توجہ مرکوز اقدامات اور بہتر ادارہ جاتی انتظامات پر پورا بھروسہ ہے۔ بہتر انٹیلی جنس جنریشن، انسدادملی ٹینسی کی کارروائیوں میں ہم آہنگی اور درستگی مستقبل کے سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بہت ضروری ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ملی ٹینسی کے خلاف 360ڈگری اپروچ سیکورٹی چیلنجز کے تمام جہتوں میں صلاحیت اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے اہم ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے پولیس حکام سے کہا کہ وہ ملی ٹینسی اور منشیات کی دہشت گردی کے مقدمات میں جائیداد کی قرق کی پالیسی پر سختی سے عمل کریں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ وادی کشمیر میں سرگرم غیر ملکی ملی ٹینٹوںکی شناخت اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے نتیجہ خیز حکمت عملی وضع کریں۔ انہوں نے ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام پر منظم توجہ دینے پر زور دیا، جو مخالف قوتوں اور ملی ٹینٹوں کو مدد فراہم کر رہا ہے۔ایل جی کا کہناتھا’’آپ کوملی ٹینسی سے نمٹنے کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرنا چاہیے۔ میں نے جموں و کشمیر پولیس اور سیکورٹی فورسز کو سائے میں کام کرنے والے ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کو بے اثر کرنے کے لیے کھلی چھوٹ دی ہے‘‘۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ملی ٹینسی کی حمایت اور مالی معاونت کرنے والوں کو بہت بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے غلط معلومات اور پروپیگنڈے کے چیلنجوں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں۔منوج سنہا نے کہا’’ان عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے جو سائبر سپیس کو اپنی خلل انگیز سرگرمیوں اور غلط معلومات کی مہم چلانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ہمیں بنیاد پرست اور انتہا پسندانہ خیالات کا جارحانہ انداز میں مقابلہ کرنا چاہیے اور قانون کے مطابق کارروائی کرنی چاہیے‘‘۔انہوں نے پولیس حکام سے یہ بھی کہا کہ وہ بنیادی پولیسنگ اور عوام میں اعتماد سازی، عوامی شکایات کے ازالے اور مقامی کمیونٹیز سے جڑنے سے متعلق تمام پہلوؤں پر توجہ دیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے پولیس فورس اور عام شہری کے درمیان اعتماد کی بنیاد پر مضبوط تعلقات استوار کرنے پر مزید زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”عام آدمی کو تحفظ کا احساس ہونا چاہیے۔ یہ آپ کا حلف لیا ہوا فرض ہے کہ عام شہری کی حفاظت کریں اور ملی ٹینٹوںاور ان کے حامیوں کو سزا دے کر سخت کارروائی کریں‘‘۔میٹنگ میں ڈی جی پی جموں و کشمیر نلین پربھات، اے ڈی جی پی ہیڈکوارٹر ایم کے سنہا، اے ڈی جی پی سی آئی ڈی نتیش کمار،لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر مندیپ کے بھنڈاری،آئی جی پی کشمیر ودھی کمار بردی، آئی جی پی کرائم ڈاکٹر سنیل گپتا، آئی جی پی سیکورٹی سوجیت کمار، آئی جی پی ریلویز وویک گپتا، رینج کے ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز، اے پی/آئی آر بٹالینز کے کمانڈنٹ اور جموں و کشمیر پولیس کے مختلف سینئرافسران ذاتی طور پر اور ورچوئل موڈ کے ذریعےشریک ہوئے۔