عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر آر سوائن نے پیر کو کہا کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کے خلاف جنگ مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے۔پولیس سربراہ نے کہا’’سیکورٹی فورسز کو نقصان ہو سکتا ہے لیکن وہ لڑائی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے‘‘۔انہوں نے کہا کہ فورسز نقصانات کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پولیس سربراہ نے مزید کہا کہ اگر چیلنج آگے بڑھنا ہے حالانکہ ہمیں نقصان اٹھانا پڑتا ہے ہم اس چیلنج سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔وہ گرو پورب کے موقع پر سرینگر کے چتی پادشائی گرودوارہ میں پوجا کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔انہوں نے کہا “یہ جنگ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے‘‘۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا’’جنگ تب ہی ختم ہو گی جب ایک فریق یہ تسلیم کر لے کہ اس میں کوئی فائدہ نہیں اور یہ انہیں( ملی ٹینٹوں) کو خونریزی کے علاوہ کہیں نہیں لے جائے گی‘‘۔
سوین نے مزید کہا کہ جہاں تک ہماری لڑائی کا تعلق ہے، یہ ایک حقیقت ہے کہ نقصانات ہوتے رہتے ہیں لیکن ہمیں ان نقصانات کو برداشت کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہے، ہم اس جنگ سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر برف باری کے ساتھ کچھ جگہوں پر دراندازی بڑھ جاتی ہے اور کچھ جگہوں پر کم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمت عملی کا معاملہ ہے اور اس پر عوامی سطح پر بات نہیں کی جا سکتی۔پولیس سربراہ نے کہا کہ اس مقدس موقع پر پولیس نے لوگوں کی خدمت کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔انہوں نے کہا: ‘گرو نانک جی کی مساوات، بھائی چارے اور ہمدردی کی تعلیمات آج کے دور میں بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اور ہمیں اپنے آپ کو ان تعلیمات کے لئے دوارہ وقف کرنا چاہئے’۔