فورسز کو ملی ٹینسی کچلنے کی مکمل آزادی ، سیکورٹی فورسز کو ہدایات:امت شاہ
سرینگر //مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات کو قومی راجدھانی میں جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی اور اس بات پر زور دیا کہ “خطے میں امن کو خطرے میں ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو کچلنے کے لیے سیکورٹی فورسز کو کارروائی کی مکمل آزادی جاری رہے گی”۔تقریبا ًتین گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی داخلہ سکریٹری، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر، آرمی چیف، چیف سکریٹری اور جموں و کشمیر کے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز کے ڈائریکٹر جنرلز اور حکومت ہند، فوج اور جموں انتظامیہ کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔وزیر داخلہ نے ملی ٹینسی سے پاک جموں و کشمیر کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مودی حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کی پرعزم کوششوں کی بدولت جموں و کشمیر میں قوم کے دشمنوں کے ذریعے پروان چڑھنے والے ملی ٹینٹ نیٹ ورک کا تقریبا خاتمہ ہو چکا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو خطے میں امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو کچلنے کی مکمل آزادی حاصل رہے گی۔شاہ نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کی مسلسل کوششوں نے ملی ٹینسی کے نیٹ ورک کو “تقریبا ً مفلوج” کر دیا ہے جسے ہندوستان کے دشمن قوتوں نے پالا ہے۔ شاہ نے یہ بھی یقین دلایا کہ ان کوششوں کو برقرار رکھنے کے لیے تمام ضروری وسائل فراہم کیے جائیں گے۔عہدیداروں نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران پیر پنچال علاقہ میں سیکورٹی کی صورتحال اور یوٹی میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔جموں و کشمیر پر اس طرح کی آخری جائزہ میٹنگ یکم ستمبر کو شاہ کی صدارت میں ہوئی تھی۔عہدیداروں نے بتایا کہ وزیر داخلہ نے ملی ٹینسی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر زور دیا اور تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو الرٹ رہنے اور جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کو ختم کرنے کے لئے مربوط انداز میں کام کرنے کی ہدایت کی۔امت شاہ نے پہلگام حملے کے بعد مقامی انتظامیہ اور سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی، جس سے جموں و کشمیر کے مجموعی سیکورٹی منظرنامے کو مضبوط بنانے میں مدد ملی ہے۔وزیر داخلہ نے خطے سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے قریبی تال میل میں کام کرنے اور انتہائی چوکسی برقرار رکھنے میں تمام سیکورٹی ایجنسیوں کے اہم کردار پر زور دیا۔مرکزی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح تیار رہنا چاہیے کہ ملی ٹینٹ برف باری کا فائدہ اٹھا کر سرحد پار سے دراندازی نہ کریں۔