جموں//ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے ملک کے سرمایہ دار وں کے ایک طبقہ کو ’گلے سڑے ہوئے آلو‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں میں سماج کے تئیں کوئی احساس نہیں ہے ۔ گورنر جو اس سے قبل بھی کئی بار کشمیر میں مالدار سیاست دانوں اور افسر شاہوں کو ہدف ملامت بنا چکے ہیں، نے سینک ویلفیئر سوسائٹی کی طرف سے منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’ ملک کے سرمایہ داروں کا ایک بڑا حصہ سماج کے تئیں حساس نہیں، ایک نیا پیسہ خیرات میں دینے کے لئے تیار نہیں ہیں، اعلیٰ طبقہ میں ایسے افراد میں چند ایک ہیں جنہیں میں انسان نہیں بلکہ سڑھے ہوئے آلو تصور کرتا ہوں‘‘۔انہوں نے کہا ’’ ملک کے سماج میں بہت بڑا طبقہ مالدار ہے،کشمیر میں سیاستدان اور بیورو کریٹ سبھی دولتمند ہیں،لیکن انہیں سماج کی فکر نہیں،وہ تو ایک روپیہ کا بھی خیرات نہیں کرتے‘‘۔جب ایک صحافی نے گورنر کی توجہ ملک کے ایک بڑھے صنعتکار کی طرف دلائی جس نے حال ہی میں اپنی بیٹی کی شادی پر 700کروڑ روپے خرچ کئے، تو گورنر نے کسی کانام لئے بغیر جواب دیا کہ’’ یورپ اور دیگر ممالک میں خیرات کا چلن عام ہے ، مائیکروسافٹ کے مالک نے اپنی 99فیصد جائیداد خیرات میں دے دی، کیااپنی بیٹی کی شادی پر 700کروڑ خر چ کر کے وہ ملک کی دولت میں اضافہ کر رہا ہے ؟‘‘انہوں نے مزید کہا کہ 700کروڑ سے 700بڑے اسکول تعمیر ہو سکتے تھے، 7000فوجی بیوائیں اپنے بچوں کی پرورش کر سکتی تھیں ، لیکن مالدار پیسہ دان میں نہیں دیں گے کیوں کہ انہیں اس بات کا احساس ہی نہیں ہے ۔ گورنر نے کہا کہ سماج کی تشکیل اعلیٰ طبقوں سے نہیں ہوتی بلکہ کسان، ملازم ، مزدور اور فوجی اس کا اہم ترین جز ہیں ، ہمیں فوجیوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے اور ان کی امداد کی جانی چاہئے۔