عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//وزیر اعظم نریندر مودی نے وارانسی میں13,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے بناس کانٹھا ڈسٹرکٹ کوآپریٹو ملک پروڈیوسرس یونین لمیٹڈ کے ملک پروسیسنگ یونٹ بناس کاشی سنکول کا بھی دورہ کیا جو یوپی ایس آئی ڈی اے ایگرو پارک، کرکھیاؤں، وارانسی میں بنایا گیاہے اور گائے کے مستفدین سے بھی بات چیت کی۔وزیر اعظم مودی نے روزگارنامے اور جی آئی مجاز صارف سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے۔ آج کے ترقیاتی منصوبوں کا تعلق سڑک، ریل، ہوا بازی، سیاحت، تعلیم، صحت، پینے کا پانی، شہری ترقی اور صفائی جیسے اہم شعبوں سے ہے۔ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایک بار پھر کاشی میں موجود ہونے پر اظہار تشکر کیا اور 10 سال قبل اس شہر کے رکن پارلیمنٹ کے طور پر منتخب ہونے کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان 10 سالوں میں بنارس نے انہیں بنارسی میں بدل دیا ہے۔ مودی نے کاشی کے لوگوں کی حمایت اور تعاون کی ستائش کی اور کہا کہ آج 13,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کے ساتھ ایک نیا کاشی بنانے کی مہم چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریل، سڑک، ہوائی اڈے سے متعلق منصوبوں، مویشی پروری، صنعت، کھیل، ہنر مندی، صفائی، صحت، روحانیت، سیاحت اور ایل پی جی گیس وغیرہ کے شعبوں سے متعلق ترقیاتی منصوبے نہ صرف کاشی، بلکہ پورے پوروانچل خطے کی ترقی کو رفتار دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
وزیر اعظم نے سنت روی داس جی سے متعلق منصوبوں کا بھی ذکر کیا اور شہریوں کو مبارکباد دی۔کاشی اورمشرقی اتر پردیش میں ترقیاتی منصوبوں کے تئیں اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کل رات گیسٹ ہاؤس جاتے ہوئے اپنے سڑک کے سفر کو یاد کیا اور پھلوریہ فلائی اوور پروجیکٹ کے فوائد کا ذکر کیا۔ انہوں نے بی ایل ڈبلیو سے ہوائی اڈے تک سفر میں آسانی کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کل رات اپنے گجرات کے دورے سییہاں پہنچنے کے فوراً بعد ترقیاتی منصوبے کا معائنہ کیا۔ گزشتہ 10 سالوں میں ہونے والی ترقی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سِگرا اسپورٹس اسٹیڈیم فیز-1 اور ڈسٹرکٹ رائفل شوٹنگ رینج سے خطے کے نوجوان کھلاڑیوں کو بہت فائدہ ہوگا۔وزیر اعظم نے دن کے اوائل میں بناس ڈیری کا دورہ کرنے اور کئی پشو پالک خواتین سے بات چیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی پس منظر سے تعلق رکھنے والی خواتین کے مابین بیداری پیدا کرنے کے لیے3-2سال قبل گر گائے کی مقامی نسلیں دستیاب کرائی گئی تھیں۔ یہ ذکر کرتے ہوئے کہ گر گایوں کی تعداد اب تقریباً350 تک پہنچ گئی ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ وہ عام گائے کے 5 لیٹر کے مقابلے 15 لیٹر تک دودھ پیدا کرتی ہیں۔ ایسا ہی ایک گر گائے20 لیٹر دودھ دے رہی ہے، جس سے خواتین کو لکھ پتی دیدی بنانے کے لیے اضافی آمدنی ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ’’یہ ملک میں سیلف ہیلپ گروپس سے منسلک 10 کروڑ خواتین کے لیے ایک بہت بڑی تحریک ہے۔‘‘دو سال قبل بناس ڈیری کا سنگ بنیاد رکھنے کے واقعہ کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس دن جو گارنٹی دی گئی وہ آج عوام کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بناس ڈیری صحیح سرمایہ کاری کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ایک اچھی مثال ہے۔