حسین محتشم
پونچھ//پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز سرحدی ضلع پونچھ کا دورہ کیا۔اس دورے کے دوران انہوں نے حالیہ گولہ باری سے متاثرہ کنبوں کے ساتھ ملاقات کی اور ان کے غم میں ان کی ڈھارس بندھائی۔محبوبہ مفتی گاؤں کلانی میں رمیز خان کے گھر گئی جن کے دو بچے اس ا لمناک سانحہ کی نظر ہو گئے تھے اور ان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا بعد ازاں انہوں نے منڈی کے بائلہ پہنچ کر قاری محمد اقبال کے لواحقین سے ملاقات کی اور ان سے اظہار تعزیت کیا۔محبوب مفتی نے شہر خاص میں گولہ باری کے دوران لقمہ اجل ہونے والے سکھ نوجوان کے لواحقین سے بھی ملاقات کی۔بعد ازاں انہوں ذرائع ابلاغ کے نمائندگان کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ پونچھ شہر کو دیکھ کر دل دہل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں سے بھی ان کی ملاقات ہوئی ہے وہ ناراض ہیں کہ اگر جنگ ہونی تھی تو عوام کو پہلے سے ہی خبردار کیوں نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کو پہلے ہی لوگوں کو تیار کرنا چاہیے تھا اگر ایسا کیا جاتا تو اتنا بڑا نقصان نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں بیٹھ کے جو بڑے بڑے چینلوں سے چلا چلا کر جنگ کا اعلان کرتے ہیں ان لوگوں کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ان چینل چلانے والوں کو کہتی ہوں کہ اپنے بچوں کو لے کر چند روز اس سرحدی ضلع میں آکر گزاریں اور دیکھیں کہ یہاں کے لوگ کس طرح کی اذیت سے دوچار ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کے مکانات پوری طرح برباد ہوئے ہیں ان کو کم از کم 50 لاکھ روپے کی امداد دی جائے اس کے علاوہ مرنے والوں کے لواحقین میں سے گھر کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جائے تاکہ وہ لوگ دوبارہ سے اپنی زندگی شروع کر سکیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ جتنے لوگ بھی حالیہ گولہ باری کے دوران فوت ہوئے ہیں ان کو شہادت کا درجہ دیا جائے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمارے ملک کو اس وقت بڑے بھائی کا رول ادا کر کے پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ روابط قائم کرنے چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت جتنے بھی ہمارے پڑوسی ممالک ہیں وہ ہم سے دور ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد تمام پارٹیاں ایک جگہ ہو گئی تھی اور انہوں نے حکومت کو اختیار دیا تھا کہ وہ اس حملے کے خلاف جو کاروائی کرنا چاہے کرے ہم سب حکومت کے ساتھ ہیں اب تمام پارٹیوں کو پھر سے ایک جگہ بیٹھ کر جنگی جنون کو ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔انہوں نے ان لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جو اس وقت بھی جنگ بندی معاہدے کی مخالفت کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتی کہ جنگ کسی مسئلے کا حل ہے۔انہوں نے کہا کہ پونچھ شہر کو دیکھ کر دل دہل رہا ہے یہ ایک تاریخی شہر تھا جہاں بہت بربادی ہوئی ہے۔