عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر میں نومبرمہینے کے لیے اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی آمدنی میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے، جس میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 9 فیصد کا متاثر کن اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔مرکزی وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، نومبر 2023 کے لیے جموں و کشمیر کی جی ایس ٹی کی وصولی 469 کروڑ روپے رہی، جو کہ 2022 میں اسی مدت کے دوران ریکارڈ کیے گئے 430 کروڑ روپے سے کافی زیادہ ہے۔ایک سینئر عہدیدار نے ٹیکس دہندگان کی بنیاد میں نمایاں پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کی تعداد مالی سال 2017-18 میں 72,000 سے بڑھ کر 1.42 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے۔ موجودہ مالی سال (2023-24) میں ماہانہ وصولیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے، جو 683 کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے، جس میں متاثر کن 97 فیصد ڈیلرز نے ریٹرن جمع کرائے ہیں۔ریاستی اشیاء و خدمات ٹیکس (SGST) کے تحت جموں و کشمیر کے جی ایس ٹی محصولات کی وصولی نے 33.20فیصد کی غیر معمولی شرح نمو ظاہر کی ہے، جو کہ رواں مالی سال کے لیے قومی اوسط 15فیصد کو پیچھے چھوڑتی ہے۔ اکتوبر 2023 کے آخر تک، جموں و کشمیر نے 4811.09 کروڑ روپے کی کل جی ایس ٹی آمدنی (SGST اور IGST) حاصل کی ہے، جو 20.31 فیصد کی مجموعی ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔نومبر 2023 کے لیے ملک بھر میں جی ایس ٹی محصولات کی وصولی ایک اہم سنگ میل تک پہنچ گئی ہے، جو 1,67,929 لاکھ کروڑ روپے پر کھڑی ہے، جو سال بہ سال 15% کی مضبوط شرح نمو کوظاہرکرتی ہے۔ وزارت خزانہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ مالی سال 2023-24 میں جی ایس ٹی کی مجموعی وصولی چھٹی بار 1.60 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔وزارت خزانہ نے کہاکہ نومبر 2023 میں جمع ہونے والی مجموعی GST آمدنی 167929 کروڑ روپے ہے، جس میں CGST (30420 کروڑ روپے)، SGST (38226 کروڑ روپے)، IGST (87009 کروڑ روپے، 1983 کروڑ روپے) شامل ہیں۔ جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نومبر 2023 کی آمدنی گزشتہ سال کے اسی مہینے میں جی ایس ٹی کی آمدنی سے نہ صرف 15 فیصد زیادہ ہے بلکہ مالی سال 2023-24 کے دوران، نومبر 2023 تک کے کسی بھی ماہ کے لحاظ سے سب سے زیادہ ہے۔