عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ایک پارلیمانی پینل نے ملاوٹ شدہ کھانے یا مشروبات فروخت کرنے والوں کے لیے کم از کم 6 ماہ قید اور 25,000 روپے کے جرمانے کی سفارش کی ہے۔ بی جے پی کے رُکن پارلیمان برجلال کی سربراہی میں امور داخلہ کی پارلیمانی قائمہ کمیٹی نے کہاکہ صحت کے سنگین مسائل کے پیش نظر جو کہ ملاوٹ شدہ کھانے کے استعمال کے نتیجے میں ہو سکتے ہیں، اس شق کے تحت مجرموں کیلئے دی گئی سزا ناکافی ہے۔انہوںنے کہاکہ پارلیمانی قائمہ کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ اس شق کے تحت جرم کیلئے کم از کم6 ماہ کی سزا کے ساتھ ساتھ کم از کم 25,000 روپے جرمانہ بھی کیا جائے۔نقصان دہ یا مضرصحت کھانے کے سامان یا مشروبات کی فروخت کا حوالہ دیتے ہوئے، امور داخلہ کی پارلیمانی قائمہ کمیٹی نے کہاہے کہ یہ جرم بڑے پیمانے پر عوام کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس شق کے تحت مجرموں کے لیے فراہم کی گئی سزا بھی ناکافی ہے۔’’کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ اس شق کے تحت جرم کیلئے کم از کم 6 ماہ کی سزا کے ساتھ ساتھ کم از کم 10,000 روپے جرمانہ بھی کیا جائے‘‘۔اس وقت خوراک میں ملاوٹ کے جرم کی سزا 6 ماہ تک ہو سکتی ہے، یا جرمانہ جو 1000روپے تک ہو سکتا ہے، یا دونوں کے ساتھ۔