جاوید اقبال
مینڈھر//خطہ پیر پنچال کو وادی کشمیر سے ملانے والی مُغل روڈ کے اُوپر بفلیاز سے لے کر شوپیان تک کوئی ہسپتال نہیں ہے اور اگر کہیں کوئی حادثہ پیش آ جاتا ہے تو زخمی لوگوں کو کئی کلو میٹر دور تک ہسپتال لے جانا پڑتا ہے اور کئی لوگوں کی راستے میں ہی موت ہو جاتی ہے ۔لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ مُغل روڈ کے اُوپر ایک ایمرجنسی ہسپتال کھولا جائے تاکہ زخمی ہونے کی صورت میں لوگ اپنا علاج کروا سکیں اور لوگوں کی قیمتی جانیں بچائی جا سکیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ پیر گلی میں ایک ہسپتال کھولا جائے جو سب سے بہتر جگہ ہے۔ لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے بھی اپیل کی کہ جب تک کوئی ہسپتال مکمّل طور پر کھولا جاتا تب تک کوئی بندوبست کیا جائے تاکہ لوگوں کو بنیادی طبی سہولت مل سکے ۔