سرینگر // 7دہائیوں تک جموں وکشمیر کی سیاست میں سرگرم کردار ادا کرنے والے معروف گوجر لیڈر اور سابق ایم ایل سی عبدالرحمان بڈھانہ سنیچر کوطویل علالت کے بعد سرینگر میں انتقال کر گئے۔ اُن کی عمر 85برس تھی ۔اُن کا انتقال صبح 9بجے عارضی رہائش گاہ، واقع ائرپورٹ روڑ سرینگر میں ہوا، جس کے بعد اُن کی میت کو بعددوپہر آبائی علاقہ کرناہ کیلئے روانہ کیا گیا۔وہ پچھلے کچھ وقت سے علیل تھے ۔بڈھانہ نے 1972میں سیاست میں قدم رکھا اور وہ 12سال تک ایم ایل سی بھی رہے ۔1972میں انہوں نے پہلی بار کانگریس لیڈر خواجہ محمد یونس کے خلاف آزار امیدوار کی حیثیت سے انتخاب لڑا اور بعد میں نیشنل کانفرنس میں شامل ہوئے ۔ اُنہیں پھر 1977 سے1 990 تک ایم ایل سی بنایا گیا ۔بعد ازاں بڈھانہ نے نیشنل کانفرنس سے بھی علیحدگی اختیار کی۔ بڈھانہ نے سال 2014 میں پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی تاہم وہ اب پی ڈی پی سے بھی خفا تھے اور ان کے پیپلز کانفرنس میں شمولیت کی افواہیں گردش کررہی تھیں۔بڈھانہ نہچیاں کرناہ کے ایک گوجر گھر میں پیدا ہوئے اور انہوں نے گوجر طبقہ میں کافی مقبولت حاصل کی ۔ کرناہ کے ایک سماجی کارکن اور سابق لیکچرار غلام حیدر ندیم نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ بڈھانہ صاحب کرناہ کی سیاست میں ایک اونچے درجہ کی شخصیات کے مالک تھے‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ بڈھانہ ایک سخی انسان تھے ۔ بڈھانہ کے انتقال پر پورے کرناہ میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔کرناہ کی سیاسی، سماجی اور ادبی تنظیموں نے بڈھانہ کے انتقال پر دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔سابق ایم ایل اے کرناہ کفیل الرحمان ، راجہ منظور ، سابق ایم ایل سی جاوید احمد مرچال ، کانگریس لیڈر پروفیسر جہانگیر دانش ، علی اصغر خان ، پینتھرس پارٹی لیڈر جہانگیر خان، کلچرل اکیڈمی کے شعبہ پہاڑی کے ایڈیٹر و کلچر افسر محمد ایوب نعیم ، کرناہ کلچرل کلب کے صدر عبدالرشید قریشی ، کرناہ سیول سوسائٹی کے چیئرمین پیر زادہ سراج الدین قریشی اور محمد رفیع خان حضرت بل سرینگر کے علاوہ دیگر تنظیموں اور اشخاص نے بڈھانہ کی رحلت پر دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔ پیپلز کانفرنس کے جنرل سیکریٹری عمران رضا انصاری نے بھی بڈھانہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے فرزند خالد بڑھانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔پارٹی کے دیگر لیڈران عبد الغنی وکیل، عباس وانی، راجہ اعجاز علی، بشیر احمد ڈار وغیرہ نے بھی بڈھانہ کے انتقال پر دلی تعزیت اور رنج کا اظہار کیا ہے۔