سرینگر// ریاست میں پشتینی باشندوں سے متعلق آئین ہند کی شق دفعہ35اے کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کرنے کے خلاف تجارتی و کاروباری انجمنوں کی طرف سے پارم پورہ میں میوہ کاشتکاروں (فروٹ گرورس) اور ٹرانسپوٹروں نے علیحدہ علیحدہ احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پشتینی باشندوں سے متعلق قانون نا قابل تنسیخ ہے،جو مہاراجہ ہری سنگھ کے وقت سے نافذ ہے۔عدالت عظمیٰ میں6اگست کو دفعہ35اے پر شنوائی کے خلاف 27 کاروباری،صنعتی،سیاحتی،تجارتی اور ٹرانسپورٹ انجمنوں نے 30 جولائی کو مشترکہ طور پر کال دینے ہوئے6روزہ احتجاجی کی کال دی تھی،جس کے پیش نظر جمعرات کو سرینگر کی فروٹ منڈی میں سینکڑوں میوہ کاشتکاروں (فروٹ گرورس)نے جلوس برآمد کرتے ہوئے احتجاج کیا۔احتجاجی مظاہرین نے بعد میں فروٹ منڈی کمپلیکس میں دھرنا بھی دیا،جس کے دوران انہوں نے بینروں اور پلے کارڈوں کی نمائش بھی کی، جن پر ’’دفعہ 35 اے کو تحفظ دو،عرضی کو خارج کرو‘‘ کی تحریریں درج کی گئی تھیں۔احتجاجی مظاہرے میں نیو کشمیر فروٹ ایسو سی ایشن اور فروٹ گرورس و ڈیلرس ایسو سی ایشن کے نمائندوں اور ممبران نے شرکت کی۔اس موقعہ پر نیو فروٹ ایسو سی ایشن چیئرمین بشیر احمد بشیر نے کہا کہ ریاستی عوام کو یہ آئینی حق حاصل ہے کہ وہ اپنی انفرادیت اور شناخت کو کسی بھی صورت میں تبدیل کرنے کی کوشش کو ہر سطح پر ناکام بنائیں۔انہوں نے کہا کہ تاجراور کاشتکار دیگر لوگوں کے شانہ بہ شانہ کسی بھی قربانی دینے سے گریز نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا جس سے ریاست کی ڈیموگرافی تبدیل ہو۔اس دوران پارمپورہ میں ہی کشمیر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن نے بھی بس اڈہ میں احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی کی۔احتجاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین نے بینئر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے۔بعد میں احتجاجی ٹرانسپوٹروں نے دھرنا دیتے ہوئے فوری طور پر اس عرضی کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا،جس میں دفعہ35اے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ شبیر اور مٹھ اور محمد یوسف شیخ نے دفعہ35اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کو نا قابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی عوام،اس قانون کو زک پہنچانے کے خلاف سینہ و سپر ہونگے۔
نیشنل کانفرنس کا گورنر کو میمورنڈم پیش
نیوز ڈیسک
سرینگر// نیشنل کانفرنس نے ریاستی گورنر این این ووہرا کو میمورنڈم پیش کرتے ہوئے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ میں 35Aسے متعلق دائر کی گئی عرضی کو خارج کروائے۔ پارٹی کا وفد جنرل سکریٹری علی محمد ساگر کی قیادت میں ریاست کے گورنر این این ووہرا کیساتھ راج بھون میں ملاقی ہوا۔ ساگر نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے وفد نے گورنر کو 35اے کے بارے میں لوگوں میں پائے جارہے خدشات اور صورتحال کی غیر یقینیت کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس وقت ریاست بھر کی جماعتیں اپنے اپنے نظریات کو بالائے طاق رکھ کر 35اے کے دفاع کیلئے آگے آئی ہیں، مرکزی و ریاستی سرکاروں کو چاہئے کہ وہ عوام کے احساسات اور جذبات کا احترام کرکے سپریم کورٹ میں دفعہ کیخلاف دائر عرضی کو خارج کروائے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ35اے کیخلاف آر ایس ایس اور بھاجپا کے کسی نے رکن نے عرضی دائر کی ہے۔ وزیر اعظم نے گولی سے نہیں گلے لگانے کی بات کی ، آج وہ دفعہ35اے سے متعلق کشمیریوں کے خدشات کو دور کرنے کیلئے اٹارنی جنرل کے ذریعے سپریم کورٹ میں اس کیس میں حلف نامہ دائر کرکے اسے خارج کرائیں اور کشمیریوں کو گلے لگانے کے اعلان کو سچ کرکے دکھائیں۔ساگر نے کہا کہ اس کے علاوہ وفد نے گورنر کو پی ڈی پی اور بھاجپا حکومت کی طرف سے شہر سرینگر کو تعمیر و ترقی کے لحاظ سے نظر انداز کرنے کے بارے میں بھی باخبر کیا ۔
پنشنرس اور ٹریڈرس کا دھرنا
یاسین ملک اور سمپت پرکاش کی شرکت
بلال فرقانی
سرینگر//دفعہ35اے کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کرنے کے حق میں شہر میں معزز شہریوں،تاجروں اور سیول سوسائٹی نے احتجاج کیا،جس میں لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے بھی شرکت کی۔ پرتاپ پارک میں آل جموں کشمیر پنشنرس ایسو سی ایشن کی طرف سے احتجاج کیا گیا،جس کے دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے،جن پر’’ عرضی خارج کرو اور دفعہ35اے پر حملہ ہمارے وجود پر حملہ ہے‘‘ کے نعرے درج تھے۔اس موقعہ پر پنشنرس ایسو سی ایشن صدر سمپت پرکاش نے ریاستی عوام کو ایسے کسی بھی عمل کے خلاف سینہ سپر ہو کر مقابلہ کرنے کی اپیل کی،جس کا مقصد ریاست کی خصوصی حیثیت کو زک پہنچانا ہو۔انہوں نے کہا کہ آئین ہند کی دفعہ370کے تحت جموں کشمیر کو حاصل خصوصی اختیارات پر شب خون مارنے کا مقابلہ کیا جائے گا۔سمپت پرکاش نے کہا’’بھارت نے کشمیریوں کو مصائب کے سوا اور کچھ نہیں دیا ‘‘۔انہوں نے کہا کہ دفعہ35 اے کو تحفظ فرہم کرنا اہم ہے،کیونکہ یہ جموں کشمیر کے آئین کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔سمپت پرکادش نے کہا کہ قربانیوں کو پیش کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔ ٹریڈرس ایسو سی ایشن مائسمہ نے بھی احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔ ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری نثار شہدار نے کہا کہ آر ایس ایس اور بھاجپا کے ان منصوبوں کو خاک میں ملایا جائے گا،جس میں جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو زک پہنچانا مقصود ہو۔