سرینگر // مستقل ملازمت کے دائرے میں لانے کے مطالبے پر سراپا احتجاج محکمہ دیہی ترقی کے نریگا کے تحت تعینات کئے گئے ملازمین کوعارضی ملازمت سے ہی محروم ہوناپڑرہاہے ۔ریاستی حکومت نے نریگا ملازمین کو محکمہ کے خلاف ہڑتال کرنے کی پادا ش میں شوپیان، اننت ناگ،بانڈی پورہ اور بارہمولہ کے علاوہ جموں کے کئی اضلاع میں برطرف کرنے کا سلسلہ شروع کردیاہے ۔ دوروز قبل اے سی ڈی شوپیاں کی طرف سے جاری کئے گئے ایک حکم نامہ کے مطابق 5جی آر ایس کو برطرف کیا گیا ۔حکم نامہ زیر نمبر ACD/spn/18/camp-2کے مطابق جن 5جی آر ایس ملازمین کو ملازمت سے برطرف کیا گیا ہے اُن میں ہر مین بلاک کے شیراز احمد وانی اور رئوف احمد بٹ ، زینہ پورہ بلاک کے ابرار احمد نائک ، اور کنجولر بلاک کے نثار احمد منٹو اور رمیز حیدر شامل ہیں ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پچھلے تین ہفتوں سے نریگا ملازمین سراپا احتجاج ہیں اور اُن کا مطالبہ ہے کہ انہیں محکمہ میں ضم کر کے مستقل ملازمت کے دائرہ میں لایا جائے ۔یہ ہڑتال ریاست بھر میں چل رہی اور بہت بڑی تعداد میں ملازمین پرتاب پارک میں بھی دھرنے پر بیٹھے رہے ہیں ۔نریگا ملازمین کاکہناہے کہ وہ پچھلے کئی سال سے محکمہ میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں اور انہیں یہ تک معلوم نہیں کہ ان کا مستقبل کیا ہوگا۔ ڈائریکٹر دیہی ترقی کشمیر قاضی سرور نے بتایاکہ نریگا ملازمین کی تعیناتی ضلع سطح پر اے سی ڈی خود کرتے ہیں اور وہی اس کے چیئرمین بھی ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے اننت ناگ ، بانڈی پورہ ،بارہمولہ میں بھی ملازمین کی برطرفی ہوئی ہے ۔اس دوران بتایاگیاہے کہ صوبہ جموں کے کچھ اضلاع میں بھی ایسی ہی کارروائیاں کی گئی ہیں ۔