بلال فرقانی
سرینگر//جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے مضامین کی تبدیلیوں اور طلباء کے دوبارہ داخلے سے متعلق اصولوں اور ضوابط میں ترامیم کی ہیں۔ ترامیم میں کہا گیا ہے کہ اب فیل ہونے والے یا دوبارہ امتحان دینے والے امیدوار کسی بھی امتحانی سیشن میں اپنے مضامین تبدیل کر سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ پہلے سے پاس شدہ مضامین میں دوبارہ نہ بیٹھیں تاہم، یہ تبدیلی اسی شعبے (سائنس، کامرس یا آرٹس) کے اندر ہی رہنی چاہیے۔پورا شعبہ یا زمرہ تبدیل کرنے کی صورت میں اگر کوئی طالب علم اپنا پورا شعبہ (مثلاً آرٹس سے سائنس) تبدیل کرنا چاہتا ہے تو وہ ایسا کچھ شرائط کے ساتھ کر سکتا ہے۔
ان طلاب کواپنی پچھلی تمام مضامین میں نتائج منسوخ کرنے ہوں گے اور یہ جاننا ہوگا کہ یہ ان کی اپنی ذمہ داری پر ہے۔ اس کے علاوہ، انہیں نئے شعبے کے تمام لازمی مضامین کے امتحان میں بھی بیٹھنا ہوگا۔ترمیم کے مطابق طلاب چاہیں تو پہلے سے پاس شدہ مضامین میں سے حاصل کردہ ایوارڈ برقرار رکھنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔پہلے سے پاس شدہ امیدوار: وہ طلباء جو پہلے ہی 11ویں جماعت پاس کر چکے ہیں اور اپنا پورا شعبہ تبدیل کرنا چاہتے ہیں، انہیں بھی اپنے پچھلے نتائج منسوخ کرنے ہوں گے اور اگلے سیشن میں ہی دوبارہ داخلہ 11ویں جماعت (ریگولر موڈ) میں لینے یا ایک نئے امیدوار کے طور پر امتحان میں شامل ہونے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔جن طلبانے 12ویں جماعت پاس کر لی ہے، اپنے نتائج منسوخ کرکے اپنا شعبہ تبدیل نہیں کر سکتے۔11ویں جماعت میں دوبارہ داخلہ کے خواہاں تمام خواہشمند امیدواروں کو اگلے تعلیمی سیشن میں ہی ایسا کرنے کی اجازت دی جائے گی چاہے وہ حاضر ہوئے ہوں/نہ آئے ہوں/پاس ہوئے ہوں/دوبارہ حاضر ہوئے ہوں یا فیل ہو جائیں۔پہلے سیشن میں پاس یا ری اپیئر یا فیل ہونے والے امیدواروں کی موجودہ نتائج منسوخ کر دی جائیں گی، ان کی خود ذمہ داری پر، جس کے لیے انہیں نتائج کی اعلانیہ کے 15 دنوں کے اندر درخواست دینی ہوگی۔ ان طلبہ کو کوئی دوبارہ داخلہ نہیں دیا جائے گا جو اپنے12ویں جماعت کے امتحانات پاس کر چکے ہوں۔یہ فیصلہ تعلیمی نظام کی سرکاری پالیسی کے مطابق کیا گیا ہے جو تمام زائدہ خواہش مند امیدواروں کو ان کے تعلیمی مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے مدد فراہم کرے گی۔