نیوز ڈیسک
نئی دہلی// ہندوستانی فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے پیر، 12 ستمبر کو کہا کہ مشرقی لداخ میں گوگراہاٹ اسپرنگس کے علاقے میں پیٹرولنگ پوائنٹ (PP) 15 سے ہندوستانی اور چینی فوجوں کے دستبردار ہونے کا عمل “شیڈول کے مطابق جاری ہے “۔وزارت خارجہ نے 9 ستمبر کو کہا تھا کہ انخلاکا عمل 12 ستمبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔جنرل پانڈے، جو لداخ کے دو روزہ دورے کے بعد دہلی واپس آئے ، نے پیر کے روز یہاں مانیک شا سینٹر میں آرمی لاجسٹکس پر ایک سیمینار سے خطاب کیا، اور مشرقی لداخ کے سرحدی تعطل کا بھی حوالہ دیا جو دو سال قبل شروع ہوا تھا۔انہوں نے تقریب کے موقع پر کہا”مجھے جا کر اسٹاک لینا پڑے گا اور کیا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن، یہ (انخلا کا عمل) شیڈول کے مطابق چل رہا ہے۔
جنرل پانڈے نے 9 ستمبر 2022 کو مشرقی لداخ میں سیکورٹی کی مجموعی صورتحال کا ایک جامع جائزہ لیا تھا، جس کے دو دن بعد ہندوستانی اور چینی فوجوں نے خطہ میں گوگرہ ہاٹ اسپرنگس کے علاقے میں گشت پوائنٹ 15 سے دستبرداری شروع کی تھی۔مشرقی لداخ سرحدی تعطل 5 مئی 2020 کو پینگونگ جھیل کے علاقوں میں پرتشدد تصادم کے بعد شروع ہوا۔وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا تھاکہ معاہدے کے مطابق، “اس علاقے میں واپسی کا عمل 8 ستمبر کو صبح ساڑحے8بجے شروع ہوا اور 12 ستمبر تک مکمل ہو جائے گا”۔ادھرشمالی فوج کے کمانڈر نے لداخ کے بٹالک سیکٹر کا دورہ کیا اور آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا۔شمالی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی کو علاقے کی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ بعد میں انہوں نے بٹالک سب سیکٹر کے ساتھ ساتھ آگے کے علاقوں کا دورہ کیا اور آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا۔ لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے ٹائیگر ہل پل کے فوجیوں کو چوکس رہنے اور بہترین کارکردگی دکھانے اور تمام حالات میں فتح حاصل کرنے کی تلقین کی۔